ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 111 المقصود ہونے میں فرق عظیم ہے اور میرے نزدیک روح کو عالم ناسوت میں بھیجنے کی اصل حکمت یہی ہے کہ بذریعہ اعضا اس سے خاص ہیئت ادا ہو اور اس کا ثواب خاص اور قرب خاص اس کو حاصل ہو ، کیونکہ عالم ملکوت میں رہ کر روح سے یہ ارکان ادا نہیں ہو سکتے تھے بوجہ آلات نہ ہونے کے ۔ پس نماز موثر بالصورۃ النوعیہ ہے ۔ البتہ اگر نماز موثر بالکیفیت ہوتی تو یہ ممکن تھا کہ اس کیفیت اور مزاج کی دوسری چیز وہ فائدہ دے سکتی جو نماز سے حاصل ہوتا ، لیکن نماز بالخاصہ نافع ہے ۔ یعنی اگر یہ ہیئت خاصہ جو کہ شریعت نے مقرر کی ہے پائی جائے تو وہ فائدہ اور قرب خاص مرتب ہو سکتا ہے جو اس پر متفرع ہے اور اگر یہ ہیئت و صورت نہ ہو تو ہر گز فائدہ مرتب نہیں ہو سکتا ۔ البتہ ان مصنفین کے کلام کی توجیہ یوں کی جا سکتی ہے کہ انہوں نے صرف اعمال ظاہری پر متوجہ رہ جانے اور طہارت باطنی کو چھوڑ دینے پر لوگوں کو ملامت کی ہے ۔ گویا مقصود یہ ہے کہ صرف ظاہری صورت پر بس نہ کرو دل کو بھی صاف کرو ۔ ( 39 ) ملائکہ کی عبادت زیادہ عجیب نہیں : فرمایا کہ اگرچہ ملائکہ بھی بوجہ اطاعت خداوندی کے جیسا کہ ارشاد ہے : لا یعصون اللہ ما امرھم و یفعلون ما یومرون ۔ افضل و اکمل ہیں ، لیکن ان کا کمال زیادہ عجیب نہیں ، کیونکہ ان میں وہ تقاضے پیدا ہی نہیں ہوئے جن سے مخالفت کی نوبت آئے ۔ مگر انسان کا مطیع ہونے میں کامل ہونا زیادہ عجیب ہے ۔ اس لئے کہ انسان میں جس طرح علت الخیر ہے علت الشر بھی موجود ہے ۔ پس اس میں متنافیین کا تزاحم ہے اور اس تزاحم کے ساتھ کمال اطاعت ہونا زیادہ عجیب ہے ۔ ( 40 ) تشدد مطلوب نہیں : فرمایا کہ صوفیہ میں بعض فرقے ایسے ہیں کہ وہ مجاہدات و ریاضات میں بے