ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )-------------------------------------------------------------- 30 بطور اظہار و شکر نعمت کے ہے تو محمود ہے ۔ ( 25 ) ایصال ثواب پر اجرت لینا جائز نہیں : ارشاد فرمایا کہ ایک تو ختم ہے ایصال ثواب کے لئے ، مثلا قرآن شریف پڑھ کر اس کا ثواب کسی میت کو پہنچائیں ۔ سو اس پر تو اجرت لینا جائز نہیں ۔ کیونکہ یہاں مقصود ثواب ہے ورنہ پہنچے گا کیا ۔ تو یہ دینی کام ہوا ۔ اور اجرت لینے سے ثواب نہیں ملتا ۔ اور جب ثواب نہ ملا تو ایصال ثواب کیسے متحقق ہو گا ۔ اور ایک ختم ہے قضائے حاجت ، حصول شفاء وغیرہ کے لئے ۔ سو اس پر اجرت لینا جائز ہے ۔ کیونکہ یہاں ثواب مقصود نہیں ۔ کیونکہ دنیوی غرض سے پڑھا ہے ۔ سو یہ رقیہ کے حکم میں ہے ۔ اور اس پر اجرت کا جواز حدیث میں ہے ۔ ایک صحابی نے فاتحہ پڑھ کر رقیہ کیا اور اس کی اجرت بھی لی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے اس کو جائز فرمایا ۔ بلکہ یہ بھی ارشاد فرمایا : اضربوا لی بسھم ۔ ( 26 ) سورہ واقعہ کا پڑھنا فراخی رزق کا سبب ہے : ارشاد فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب قدس سرہ کے ہاں عمل حزب البحر کا معمول تھا ۔ حالانکہ حضرت عملیات وغیرہ سے بہت مجتنب تھے ۔ اس کی وجہ خود فرماتے تھے کہ اس عمل میں فراخی رزق اور دفع شر اعداء کی خاصیت ہے اور یہی دو چیزیں تنگی رزق اور غلبہ اعداء قلب کو مشوش کر کے دل کو توجہ الی اللہ سے باز رکھتی ہیں ۔ سو اس نیت سے اس کا عمل دین سے ہے اور اسی طرح سورہ واقعہ کا پڑھنا جو حدیث میں فراخی رزق کے لئے آیا ہے وہ بھی اسی قبیل سے ہے ۔ ( 27 ) وعظ کہنے پر اجرت لینا جائز نہیں : فرمایا کہ بعض متاخرین نے جو وعظ کی اجرت کو جائز لکھا ہے اور تعلیم پر اس