ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 92 ( 3 ) شریعت سر تا سر رحمت ہے : فرمایا دنیا اور آخرت میں مقابلہ کیجئے تو معلوم ہوتا ہے کہ شریعت نے کس قدر رحمت سے کام لیا ہے ، کیونکہ آخرت کا آرام دائمی اور دنیا کا ناپائیدار اور غیر متناہی بمقابلہ متناہی کے یہ نسبت بھی نہیں رکھتا جو کروڑ کو ادنی عدد سے ہے ۔ تو اس کا مقتضا یہ تھا کہ سعی آخرت اسی نسبت سے سعی دنیا کے مقابلے میں واجب ہوتی ، مگر ہر طرح پر رحمت سے کام لیا ہے ، یعنی شب و روز عبادت کا کام تعلیم نہیں فرمایا ، تھوڑا کام بتلایا پھر اس میں اجر بے شمار رکھا ۔ مثلا نماز پنجگانہ ہی جس پر اجر اس قدر ہے جس کا حساب نہیں ۔ ( 4 ) اسمائے الھیھ کی تجلیاں ہر وقت ہوتی رہتی ہیں : فرمایا حق تعالی ارشاد فرماتے ہیں : کل یوم ھو فی شان ۔ مثلا زندہ کرنا ، مارنا وغیرہ وغیرہ تجلیات اسمائے الہیہ ہر وقت ہر آن ہوا کرتی ہیں ۔ اسمائے الہیہ کی تجلی کو اس طرح پر سوچے کہ فلاں فلاں اسم کے فلاں فلاں اثر ظاہر ہوئے ، مثلا اماتت احیاء تخلیق ترزیق وغیرہ جو اکوان کے ساتھ متعلق ہے ، اس سے عرفان میں ترقی ہو گی ۔ ( 5 ) احکام تکوینی بھی امر الہی ہیں : فرمایا جس طرح احکام شرعیہ احکام حق تعالی ہیں اسی طرح احکام تکوینی بھی ہیں ، مگر ان کی طرف لوگوں کی توجہ کم ہے ۔ حکم تشریعی حکم تکوینی دونوں بامر الہی ہیں ۔ پھر ایک کی طرف توجہ کرنا اور دوسرے کی طرف التفات نہ کرنا کس قدر غفلت کی بات ہے ۔ مصیبت کا پہنچنا ، راحت کا ہونا یہ سب بھی تو بامر الہی ہیں ، ان کا مراقبہ کرنا چاہئے ۔ البتہ احکام کے اسرار و حکم معلوم ہونا مشکل ہے ۔ ان میں فکر نہ کرے کہ کس نکشود و نکشاید بحکمت ایں معمارا ۔ ایک مجمل حکمت واقعات