ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------- 18 ( 3 ) عذر کی وجہ سے ہدیہ رد کیا جا سکتا ہے : ارشاد ہوا کہ اکثر یہ خیال ہوتا تھا کہ بعض لوگ ایسا ہدیہ پیش کرتے ہیں کہ اس میں یا تو ان پر بار ہوتا ہے ، یا خود اپنی طبیعت پر ۔ اور جی چاہا کرتا ہے کہ رد کیا جائے ۔ مگر ہدیہ کا رد کرنا چونکہ خلاف سنت ہے ، اس لئے طبیعت میں خلجان ہوتا تھا ۔ لیکن ایک حدیث میں سمجھ میں آ گیا کہ رد ہدیہ کا یہ بھی عذر ہو سکتا ہے ۔ یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں کہ اگر کوئی خوشبو پیش کرے تو لے لیا کرو ۔ علت میں اس کے ارشاد فرماتے ہیں : فانہ خفیف المحمل ۔ اس سے معلوم ہوا جو چیز ثقیل المحمل ہو ، یعنی اس کا بار دینے والے پر پڑے یا خود اپنی طبیعت پر ، تو اس کو رد کرنا جائز ہے ۔ ( 4 ) ضیف اور ابن السبیل میں فرق ہے : ارشاد ہوا کہ ایک ہوتا ہے ضیف ، یعنی مہمان ۔ جو صرف محبت کے طور پر ملاقات کے لئے آیا ہو ۔ اس کا حق علی سبیل التعیین خاص اس شخص پر ہے کہ جس کی ملاقات کے لئے آیا ہو ۔ اور ایک ہوتا ہے مسافر ۔ ابن السبیل آیا تھا کسی اور کام کو ۔ کہا لاؤ ملاقات بھی کرتے چلیں ۔ سو یہ ابن السبیل ہے ۔ اس کا حق سب جیران پر علی سبیل الکفایہ ہے ۔ ( 5 ) کسی غرض کے لئے ہدیہ دینا رشوت ہے : ارشاد ہوا کہ بعض لوگ ہدیہ پیش کرتے ہیں اور ان کا مقصود کوئی دنیوی غرض کی تحصیل ہوتی ہے ۔ سو یہ ہدیہ نہیں ، رشوت ہے ۔ اور بعض کی غرض جواب استفتاء وغیرہ ہوتی ہے ۔ سو یہ اجرت ہے ۔ اور بعض کی غرض ثواب آخرت ہوتی ہے ۔ یہ صدقہ اور خیرات ہے ۔ ہدیہ صرف وہ ہے کہ جو بلا غرض دنیوی و اخروی صرف تطییب خاطر مسلم کے لئے محبت سے ہو ۔