ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 213 صفت کے انکار پر لا متناہی سزا ہوتی اور پھر ہر صفت کے حقوق پر اسی طرح غیر متناہی سزا ہوتی ، پھر زیادتی کہاں ہوئی ؟ بلکہ ایک معنی کر کے کمی ہے ۔ بغاوت کی سزا قید دائمی ہی ہوتی ہے جس قسم کا دوام حکام ظاہری کے اختیار میں ہے یعنی تاحیات وہ اپنے باغیوں کے لئے مقرر کرتے ہیں اور جس قسم کا دوام احکم الحاکمین کے اختیار میں ہے یعنی ابدی وہ اپنے باغیوں کے واسطے تجویز فرمائیں گے ۔ اس میں ظلم اور زیادتی کچھ بھی نہیں بلکہ عین عدل ہے ۔ دوسرا جواب یہ ہے کہ کافر کا عزم تو یہی ہوتا ہے کہ خواہ کتنی ہی عمر ہو وہ کفر ہی پر رہے گا ، یہاں تک کہ اگر ہمیشہ بھی زندہ رہے تو کافر ہی رہے گا ۔ لہذا اس کے اس عزم موبد پر عذاب موبد دیا جائے گا ۔ 3 ۔ ہدیہ ملنے کا وسوسہ اشراف نفس میں داخل نہیں : ہدایا کے بارے میں ایک بار فرمایا کہ ایک بزرگ عالم صاحب ارشاد نے مجھ سے ایک اشکال پیش کیا کہ یہ تو ثابت ہے کہ ہدایا کی کسی کو نگرانی اور انتظار ہو تو لینا خلاف سنت ہے ۔ آخر جو لوگ ہمیشہ پیش کرتے رہتے ہیں وہ جب آتے ہیں تو قلب میں خیال تو ضرور ہوتا ہے کہ یہ پیش کریں گے ۔ پھر اس انتظار کے ساتھ اس کا قبول کرنا کیسے پسندیدہ ہو سکتا ہے ۔ میں نے ( یعنی ہمارے حضرت مولانا نے خود ) عرض کیا کہ جناب انتظار تو یہ ہے کہ توقع کے پورا نہ ہونے کی صورت میں افسوس اور دل میں شکایت پیدا ہو ۔ نرا خیال اور احتمال انتظار نہیں ہو سکتا ۔ پس دیکھنا یہ چاہئے کہ آیا اگر وہ شخص جس سے توقع ہے کچھ نہ دے تو کوئی افسوس یا ملال ہوتا ہے یا نہیں ۔ اگر ہو تو انتظار مانع قبول ہدیہ ہے ۔ ورنہ وہ محض وسوسہ اور خیال تھا ۔ اس جواب کو سن کر وہ بزرگ بہت خوش ہوئے اور بہت ہی دعائیں دیتے رہے ۔