ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 80 ( 9 ) اشغال تصوف بطور علاج ہیں اور تقلید شخصی کا حکم ضرورتا ہے ارشاد فرمایا کہ قنوج میں ایک سب رجسٹرار ملے ۔ ان کو تقلید شخصی اور طریق تصوف کے متعلق اس قسم کا تردد تھا کہ ان کو کسی تقریر تحریر سے شفا نہیں ہوتی تھی انہوں نے وہ شبہات میرے سامنے پیش کئے ۔ میں نے ان کو جواب دیا جس سے بفضلہ تعالی ان کی بالکل تسلی ہو گئی ۔ طریق تصوف کے متعلق ان کو یہ غلط فہمی تھی کہ وہ اشغال اور قیود کو تصوف سمجھے ہوئے تھے اور چونکہ وہ کتاب و سنت میں وارد نہیں اس لئے تصوف کو بے اصل سمجھتے تھے ان کو تصوف کی حقیقت سمجھا کر یہ سمجھایا کہ یہ قیود امور زائد ہیں کہ مصلحتا ان کو علاج کے طور پر برتا جاتا ہے اس سمجھانے سے ان کو تسلی ہو گئی اور تقلید کے بارے میں اس وقت ان سے وجوب اور عدم وجوب تقلید پر بحث نہیں کی گئی صرف ان کو ایک مصلحت تقلید کی بتلائی گئی جس سے اس امر میں بھی ان کا پورا اطمینان ہو گیا کہ وہ مصلحت یہ تھی کہ پہلے زمانہ میں جبکہ تقلید شخصی شائع نہ تھی اتباع ہوی کا غلبہ نہ تھا اس لئے ان لوگوں کو عدم تقلید مضر نہ تھی بلکہ نافع تھی کہ عمل لاحوط کرتے تھے ۔ بعد اس کے ہم لوگوں میں غلبہ اتباع ہوی کا ہو گیا طبیعت پر حکم میں موافقت غرض کو تلاش کرنے لگی ۔ اس لئے عدم تقلید میں بالکل اتباع نفس و ہوی کا رہ جائے گا جو کہ شریعت میں سخت مذموم ہے سو تقلید مذہب معین اس مرض اتباع ہوی کا علاج ہے ۔ ( 10 ) علماء کسی کو کافر نہیں بناتے : ارشاد فرمایا کہ بعض آزاد منش لوگ علماء پر اعتراض کیا کرتے ہیں کہ یہ لوگوں کو کافر بناتے ہیں ۔ میں یہ جواب دیا کرتا ہوں کہ بناتے نہیں بتاتے ہیں ۔ کافر بنتے تو وہ خود ہیں علماء بتلا دیتے ہیں ۔