ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 153 صحیح نہیں کہ سور نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا پینا اگرچہ موجب برکت اور بعض اعتبارات سے بعض قرب مقصودہ سے بڑھ کر ہو ، لیکن خود قربت مقصودہ نہیں ہے ۔ قربت مقصودہ اس کو کہا جاتا ہے جس میں خدا تعالی نے وعدہ ثواب و اجر فرمایا ہو ۔ سو کہیں قرآن و حدیث میں یہ وعدہ نہیں ہے کہ اگر ہم حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا جھوٹا پانی پی لیں گے تو جنت ملے گی ۔ اس لئے اگر حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے ایسا فرمایا تو کچھ مضائقہ نہیں اور اس سے قرب مقصودہ میں ایثار کا جواز ثابت نہیں ہوتا ۔ پس دوسروں کی خیر کے لئے اپنی خیر یعنی اخلاص کا ترک کرنا جائز نہ ہو گا ۔ ( 13 ) قرآن مجید کو قبر میں دفن کرنے کی وصیت جائز نہیں : فرمایا کہ بعض لوگ وصیت کیا کرتے ہیں کہ ہماری قبر میں ہمارے ساتھ قرآن شریف دفن کرنا ۔ یہ وصیت جائز نہیں ، اور ایک صحابی کے اس واقعہ سے استدلال کرنا کہ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا رداء مبارک لیا اور وصیت فرمائی کہ اس کو میرے لئے کفن بنایا جائے اور ایک کو دوسرے پر قیاس کرنا قیاس مع الفارق ہے ۔ اس لئے کہ تعظیم قرآن قربت مقصودہ منصوصہ ہے اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی رداء مبارک کی تعظیم کی مثل قرآن کے قربت مقصودہ نہیں ہے ۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی رداء مبارک پر بعض کو بٹھلایا ہے ، مگر قرآن پر بیٹھنا کسی کو جائز نہیں ۔ رہا درجہ محبت وہ اس سے الگ ہے ۔ ہزار بار بشویم دہن بمشک و گلاب ہنوز نام تو گفتن کمال بے ادبی ست ( 14 ) مسلمان کا عبادات میں کسل طبعی ہو گا اعتقادی نہیں : فرمایا کہ کلام مجید میں جو ارشاد ہے : اذا قاموا الی الصلوۃ قاموا کسالی ۔ اس میں کسل سے مراد وہ کسل ہے جو ضعف اعتقاد سے ہو ۔ جیسا کہ