ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 201 ہے کہ اس کے نگہبان سخت مزاج ہوتے ہیں ۔ ( 81 ) تصور شیخ دفع خطرات کے لئے تعلیم کیا جاتا ہے : فرمایا کہ تصور شیخ کی تین صورتیں ہیں ۔ ایک یہ کہ شیخ کا خیال اس عقیدہ سے کرنا کہ شیخ کا تصور واسطہ ہے قبول عبادت کا ۔ جس طرح بعضے لوگ اس کی صورت جسمیھ کو بھی اسی طرح کا واسطہ بناتے ہیں ۔ بہت لوگوں کو یہ دیکھا ہے کہ اہتمام کر کے نماز یا وظیفہ ایسی جگہ پڑھتے ہیں جہاں شیخ آگے بیٹھا ہو یا خدا کو بصورت شیخ سمجھنا سو یہ تصور تو شرک ہے ۔ دوسری صورت یہ ہے کہ شیخ کا خیال باندھنا اس قصد سے کہ شیخ کے واردات اس کے واردات ہو جائیں ، یہ مباح ہے اور یہی تصور مستقل شغل ہے ۔ صوفیہ کے نزدیک اسی کو رابطہ کہتے ہیں ۔ پھر فرمایا کہ میری طبیعت اس سے نفور ہے اور وہ نفرت ایسی ہے جیسے بعض کو اوجھڑی سے نفرت ہوتی ہے ۔ جس کو کراہت طبعی سمجھئے اور وجہ نفرت یہ ہے کہ اس تصور میں بالکل مستغرق ہو جانا پڑتا ہے تو اس سے طبیعت منقبض ہو جاتی ہے کہ مخلوق کی طرف ایسی توجہ مستغرق ہو جس کے ساتھ دوسری توجہ جمع نہ ہو سکے ۔ ایسی توجہ خاص حق ہے اللہ تعالی کا ۔ تیسری صورت ہمارے حضرت کے یہاں تھی ( یعنی حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی ) وہ یہ کہ اس تصور کو عبادت نہ سمجھے نہ واسطے جانے ، بلکہ تصور صرف خیال جمع کرنے کے لئے ہو کہ جس سے دفع خطرات ہو جائے اور جب خطرات دفع ہو جائیں پھر اس کو ترک کر دے اور اس میں شیخ ہی کی تخصیص نہیں ۔ جس چیز کے بھی تصور سے یہ بات حاصل ہوتی اسی کا تصور کافی ہے ۔ مگر جس سے تعلق محبت و الفت کا ہوتا ہے اس کا تصور دوسرے تصورات کے دفع میں حسا زیادہ نافع ہوتا ہے ۔ سو چونکہ شیخ سے ایک خاص قسم کا علاقہ ہوتا ہے ۔ اس لئے اس کا