ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 50 اجیب دعوۃ الداع اذا دعان ۔ حدیث شریف میں آیا ہے دعا مانگتے وقت اجابت کا یقین رکھو ۔ جب شک اور شبہ کی ممانعت ہے تو پھر دعا مقبول کیونکر نہ ہو گی ۔ البتہ صورت اجابت بعض اوقات یہ ہوتی ہے کہ بلا سے محفوظ ہو گیا ۔ تیسری صورت یہ ہے کہ شے مطلوب ذخیرہ رکھ دی جاتی ہے ۔ مثلا کوئی لڑکا نادان اشرفی روپیہ مانگے ۔ تو بعض اوقات اس کے نام سے کسی تجارت کی کوٹھی میں جمع کر دیتے ہیں ۔ اور بوجہ نادانی خود اس کو نہیں دیتے ۔ کہ جب ہوشیار ہو گا لے کر حسب مصلحت خرچ کر لے گا ۔ اب لے کر بجز اس کے کہ خراب کرے اور کیا کرے گا ۔ حق تعالی بھی اپنے بندے کے ساتھ ایسا ہی کرتے ہیں ۔ کہ اس مسئول سے اچھی نعمت آخرت میں ذخیرہ فرما دیتے ہیں ۔ ( 56 ) نبی صاحب ولایت بھی ہوتا ہے صاحب نبوت بھی : فرمایا دو قول مشہور ہیں ۔ بعض نے کہا ہے : الولایۃ افضل من النبوۃ ، اور بعض نے کہا ہے : النبوۃ افضل من الولایۃ ۔ پس اس امر میں اختلاف ہے کہ کون افضل ہے ۔ بعض نے مرتبہ ولایت کو ترجیح دی ، کیونکہ ولایت میں توجہ الی الحق ہوتی ہے اور نبوت میں توجہ الی الخلق ۔ اور توجہ الی الحق ظاہر ہے کہ توجہ الی الخلق سے افضل ہے ۔ مگر اس سے افضل ہونا ولی کا نبی سے لازم نہیں آتا ۔ کیونکہ نبی صاحب ولایت بھی تو ہیں ۔ تو اس کی ولایت کے اس کی نبوت سے افضل ہونے میں کوئی بعد نہیں ۔ اور بعض نے مرتبہ نبوت کو افضل قرار دیا ہے ۔ لیکن فیصلہ یہ ہے کہ نبوت باعتبار اپنے معنی مطابقی کے ولایت سے افضل ہے ۔ کیونکہ مرتبہ نبوت صرف توجہ الی الخلق نہیں ۔ بلکہ توجہ الی الحق اور توجہ الی الخلق دونوں کا نام ہے ۔ کیونکہ نبی عین توجہ الی الخلق کے وقت متوجہ الی الحق بھی ہے ۔ بلکہ اس کی توجہ الی الخلق بوجہ امر من اللہ ہونے کے عین توجہ الی الحق ہے ۔ اور باعتبار معنی تضمن یعنی صرف توجہ الی الخلق کے وہ ولایت سے افضل نہیں ہے ۔ پس