ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------- 20 مغلوب الحال نہ ہو ، ورنہ غلبہ حال میں اس کی تکلیف نہیں ۔ ( 10 ) عبادات میں اعتدال مطلوب ہے : اس امت کے فیضان علمی کا ذکر تھا ۔ ارشاد فرمایا کہ عمل میں بھی یہ امت امم سابقہ سے کسی طرح کم نہیں ۔ اور یہ جو خیال ہوا کرتا ہے کہ امم سابقہ میں مجاہدہ بہت تھا ۔ سو یہ مجاہدہ اصل مقصود نہیں ۔ بلکہ اصل مقصود اعتدال و تعدیل اعمال ہے ۔ اس امت میں جو اعتدال ہے وہ امم سابقہ میں نہ تھا ۔ اور عقلا یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ اعتدال میں دوام رہتا ہے ۔ اور غیر معتدل چیز دائم نہیں رہتی ۔ اسی نکتے کے لحاظ سے حضرت شاہ ولی اللہ صاحب فرماتے ہیں کہ بعض روایات میں جو تکثیر عبادت سے ممانعت آئی ہے وہ درحقیقت تقلیل عبادت سے ممانعت ہے ۔ کیونکہ اگر اعتدال سے بڑھ کر عبادت کرے تو بوجہ تعب کے گھبرا کر وہ تھوڑی بہت عبادت جو دوام کے طور پر کرتا تھا چھوٹ جائے گی یا کم ہو جائے گی ۔ یہاں سے یہ بات بھی ظاہر ہو گئی کہ اگر کسی کو بوجہ غلبہ حال یا کثرت مداومت خوف تقلیل نہ ہو تو اس کے حق میں جواز معلوم ہوتا ہے نہ بدعت ۔ جیسے بعض کہتے ہیں ۔ ( 11 ) آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کو تمام انبیاء پر فضیلت کلی حاصل ہے : ارشاد فرمایا کہ یہ جو بعض مصنفین آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی افضلیت اور انبیاء پر ثابت کرنے کے لئے یہ کوشش کرتے ہیں کہ ہر ایک فضیلت جزئی میں بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی افضلیت ثابت کریں ۔ خواہ اس کی نسبت کوئی ثبوت نصوص سے بہم پہنچ سکے یا نہ ۔ خواہ اور دلائل نصوص اس اثبات مدعا کے معارض ہی کیوں نہ ہوں اور خواہ دوسرے انبیاء علیہ السلام کی تنقیص ہی ہو جائے ، پر فضیلت جزئی بھی ثابت ہو جائے ۔ یہ کوشش پسندیدہ نہیں ، کیونکہ فضیلت کلی آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی ثابت ہے ۔ اور کسی جزئی فضیلت کا ثبوت نہ ہونا قادح فضیلت نہیں ۔ جیسا کہ کسی