ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 116 زمانے میں چونکہ فلسفے کا زور تھا ، اس لئے علامہ نے مخاطبین کے انداز طبائع کا لحاظ کر کے ایسے موہم الفاظ کا استعمال کیا ، اور بعض لوگ صاف گو ہوتے ہیں ، مخاطب کی طبیعت اور اس کے خیالات کا پاس نہیں کرتے اور یہ دوسرا طریق اس اعتبار سے ارجح ہے کہ ایسے شخص کے مخاطبین میں جو مان لیتے ہیں وہ اس قدر پختہ ہوتے ہیں کہ ساری عمر بھی ان کو تذبذب نہیں ہوتا اور طریق اول میں ہمیشہ دل جوئی مخاطبین کی کرنی پڑتی ہے ۔ کیونکہ جب کبھی ان کو اپنے خیالات کے خلاف کوئی بات پہنچتی ہے طبعیت میں وحشت ہوتی ہے ۔ ( 49 ) معصیت کے تقاضے پر ہر گز عمل نہ کرے : فرمایا کہ بعض اوقات سالک کی طبعیت میں معصیت کا تقاضا پیدا ہوتا ہے اور وہ اپنے نفس کو روکتا ہے ۔ روکنے سے نفس کو تقاضا اور بڑھتا ہے ۔ اس وقت نفس اور شیطان یہ رائے دیتے ہیں کہ اگر اس وقت تم یہ کام جی بھر کر کر لو گے تو نفس تقاضے سے خالی ہو جائے گا ۔ پھر یہ معصیت صادر نہ ہو گی ۔ اور اس تاویل سے اس معصیت کو جائز بلکہ اس کے ارتکاب کو اس وقت ضروری سمجھ کر مبتلا ہو جاتا ہے ۔ حالانکہ یہ سخت غلطی بلکہ الحاد ہے ۔ غلطی تو اس لئے کہ اس ارتکاب سے وہ رذیلہ جڑ پکڑ لیتا ہے اور پھر انسان کبھی اس کے ازالے پر قادر نہیں ہوتا اور الحاد اس لئے کہ معصیت کو ذریعہ طاعت کا سمجھا ۔ اس موقع پر نفس کو ہر گز اجازت ارتکاب نہ دینی چاہئے اور کامل ہمت سے روکنا چاہئے ۔ باوجود روکنے کے بھی اگر تقاضائے نفس نہ بجھے تو اس کی کچھ پرواہ نہ کرے ، کیونکہ محض تقاضائے نفس پر مواخذہ نہیں ہوتا ۔ مواخذہ ارتکاب جرم پر ہے ۔ اس روکنے سے چند بار میں پھر ہمیشہ کے لئے یہ حالت دب جاتی ہے ۔