ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقامات حکمت (جلد اول)------------------------------------------------------------- 178 صحبت سے حاصل ہوتا ہے ۔ البتہ علم معین ہو جاتا ہے ۔ صحابہ کرام سب پڑھے لکھے نہ تھے لیکن محض صحبت آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم نے ان کو اعلی درجہ کمال پر پہنچا دیا تھا ۔ (35) تصوف میں اصل اخلاق ہے : فرمایا کہ لوگوں نے آجکل کثرت نوافل کو تصوف سمجھ رکھا ہے ۔ حلانکہ اصل چیز تصوف میں اخلاق ہیں ۔ (36) گذشتہ صدی کے مجدد حضرت سید احمد شہید تھے : ایک بار احقر نے عرض کیا کہ کسی کا مجدد ہونا رائے سے معلوم ہو جاتا ہے ۔ فرمایا کہ جی رائے سے کیا ہوتا اس کی علامات ہیں ۔ مجدد شروع صدی میں ہوتا ہے ۔ مطلب یہ کہ فیض اتم اس کا اس صدی کے شروع میں ظاہر ہو ۔ گو وہ پہلی صدی میں پیدا ہوا ہو اور اس کے کلام میں اثر ہوتا ہے ۔ اس کو وہ بات سوجھتی ہے جو اس کے بڑے بڑوں کو نہیں سوجھتی ۔ وہ ہر ہر جزو دین میں اصلاح کے لئے دخل دیتا ہے ۔ مجدد کی شان انبیاء کی سی ہوتی ہے ۔ اس سے جو بد اعتقاد ہوتا ہے وہ برکات باطنی سے محروم رہتا ہے ۔ بس مجدد کا منصب صرف اتنا ہے کہ لوگوں نے جو دین میں گڑ بڑ اور کمی بیشی کر دی ہو اس کو دور کر کے یہ دکھا دے کہ دین کی اصلی صورت یہ ہے ۔ یہ ضروری نہیں کہ اس سے خواہ مخواہ اس کی اصلاح ہی ہو جائے ۔ عرض کیا گیا کہ آیا ایک وقت میں کئی مجدد بھی ہوتے ہیں ؟ فرمایا کہ کیا کئی کئی ڈپٹی کلکٹر نہیں ہوتے عرض کیا کہ مجدد کو اپنے مجدد ہونے کی خود بھی خبر ہوتی ہے ؟ فرمایا کہ کوئی بی ۔ اے پاس کرے تو کیا اس کو یہ معلوم نہ ہو گا کہ اس نے بی ۔ اے پاس کیا ہے ۔ لیکن مجدد ہونے کا دعوی نہیں چاہئے ، کیونکہ اعتبار خاتمہ کا ہے اور حسن