ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 136 ( 88 ) مبتدی کے لئے وعظ کہنا درست نہیں : فرمایا کہ امام غزالی نے کہیں لکھا ہے کہ مبتدی سلوک کو وعظ وغیرہ نہ کہنا چاہئے ، کیونکہ تہذیب نفس ابتداء میں کامل نہیں ہوتی ۔ احتمال نفس کے خراب ہو جانے کا ہوتا ہے جب شہرت و عجب وغیرہ سے ، اس رائے کی تائید اس آیت سے ہوتی ہے ۔ فاعفوا واصفحوا حتی یاتی اللہ بامرہ ۔ کیونکہ یہ آیت ممانعت قتال بالکفار مکہ میں نازل ہوئی ۔ وجہ یہ تھی کہ اس وقت تک مخاطبین تازہ اسلام لائے تھے ۔ تہذیب نفس کامل طور پر نہیں ہوئی تھی ۔ احتمال تھا کہ شاید قتال میں نفس کا شائبہ ہو جائے اور یہ وجہ نہ تھی کہ اس وقت تک صحابہ کا عدد کم تھا ، کیونکہ مسلمانوں کو قلت عدد سے کبھی رکاوٹ نہیں ہوئی ۔ آخر ساٹھ آدمی ساٹھ ہزار سے لڑے اور مظفر و منصور ہوئے اور جب مدینے میں آئے تو چونکہ اکثر کو تہذیب نفس کی کامل ہو چکی تھی اور اقل تابع ہوتے ہیں اکثر کے ، اس لئے اجازت قتال دے دی گئی اور یہ آیت نازل ہوئی : اذن للذین یقاتلون بانھم ظلموا ۔ ( 89 ) جو شخص اپنی اصلاح نہ چاہے شیخ اس کی اصلاح نہیں کر سکتا فرمایا کہ قرآن میں جو ارشاد ہے : انک لا تھدی من احببت ولکن اللہ یھدی من یشاء ۔ اس آیت میں یشاء کی ضمیر جیسا کہ مفسرین نے لکھا ہے اللہ تعالی کی طرف راجع ہے ، لیکن قواعد عربیہ کے موافق ایک دوسری توجیہ لطیف بھی ہو سکتی ہے کہ یشاء کی ضمیر من کی طرف راجع ہو ۔ مطلب یہ ہو گا کہ جو شخص خود اپنی ہدایت کا قصد کرے خدا تعالی اس کو ہدایت دیتے ہیں ۔ اور اس امر کی تائید دوسری آیت سے بھی ہوتی ہے کہ اگر خود قصد کرے تو خدا تعالی بھی امداد فرماتے ہیں ، ورنہ نہیں ۔ چنانچہ ارشاد ہے : والذین جاھدوا فینا لنھدینھم