ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 224 ہیں ۔ چنانچہ اس کا تجربہ مولانا شاہ عبدالعزیز صاحب نے خوب لکھا ہے کہ جو شخص شیخ سدو کے نام کا بکرا کرتا ہو اس سے یوں کہو کہ ہم سے اس سے دونا گوشت لے کر مساکین کو دے دو اور اس کا ثواب پہنچاؤ ، کبھی راضی نہ ہو گا ۔ بلکہ یہ لوگ تو سمجھتے ہیں کہ اگر ہم ان کے نام پر ذبح نہ کریں گے تو ہمارا کام تباہ ہو جائے گا ۔ ہمارا ستیاناس ہو جائے گا ۔ 15 ۔ تعمیل حکم طبعی تقاضے پر مقدم ہے : رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم اور دیگر اصحاب کی تصاویر میں نے ایک دفعہ کھتولی میں دیکھی تھیں اور وہ حیدر آباد سے آئی ہوئی تھیں ۔ میں نے ان کے احترام کی بابت پوچھا ۔ فرمایا کہ قابل احترام نہیں ۔ اول تو مطابق واقع کے ہونا ان کا مشکل ہے اور اگر ہو بھی تو زیادہ مفسدہ ہے ۔ دلیل اس کی یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے خانہ کعبہ میں سے ابراہیم اور اسماعیل کی تصاویر کے ساتھ مثل دیگر تصاویر کے معاملہ فرمایا ۔ ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ طبیعت احترام کو چاہتی ہے مگر حکم کے سامنے طبیعت کو دخل دینا نہ چاہئے ۔ طبعی تقاضے پر حکم کو غلبہ ہونا چاہئے ۔ حکم کے ماننے میں احترام ہے ۔ ایک شخص نے پوچھا کہ اس تصویر کو دیکھے یا نہیں ؟ فرمایا نہ دیکھے ۔ یہ تو صورت اصلیھ کا عکس ہے ۔ خود اصل صورت کی نسبت بھی اگر مثلا حضور صلی اللہ علیہ و سلم اپنے زمانے میں یوں فرما دیتے کہ ہماری صورت مت دیکھو تو بتائیے حکم مقدم ہوتا یا صورت دیکھنا ۔ اگر یوں کہا جائے کہ تصاویر دیکھنے سے نقشہ رسول صلی اللہ علیہ و سلم قلب میں پیدا ہو گا ، اس کے بارے میں یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے احکام کے ماننے سے قلب میں ایسا نقشہ پیدا ہو گا جیسا مطلوب ہے ۔ عاشق کا مذہب صورت پرستی محض نہیں ہے ، بلکہ حکم پرستی ہے ۔ اگر محبوب یوں کہے کہ ہماری رضا اس میں ہے کہ