ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 93 عالم میں یہ ہے کہ باغ میں ہر قسم کی چیزیں ہونی چاہئیں جہاں پھل اور پھول ہے وہاں گھاس اور کانٹے بھی ہیں ۔ کوئی درخت خشک ہے کوئی تر ۔ اس عالم میں یہ ساری باتیں موجود ہیں ، سبحان اللہ ۔ ( 6 ) دنیا کے مفاخر بے حقیقت ہیں : فرمایا دنیا کی جتنی راحتیں اور لذتیں ہیں کسی کے لئے بھی تو بقاء نہیں ۔ اس وقت کھانے پینے کی سب نعمتیں موجود ، دوسرے وقت وہ نعمتیں فنا ہو گئیں ۔ جس قدر لذتیں ہیں فوری ہیں ۔ اس وقت نہایت لذیذ معلوم ہوا ، کچھ دیر میں فنا ہو گیا ، گویا کچھ بھی نہ تھا اور شادی وغیرہ کی رسموں میں اہل دنیا کس قدر تکلف کرتے ہیں ۔ بس ایک شب گزرتی ہے نہ وہ تکلفات رہتے ہیں نہ وہ ساز و سامان اور از راہ فخر جس قدر کام ہوتا ہے اس کی برائی بعد میں سن لیجئے ۔ آج ایک شخص نے ایک لاکھ روپیہ صرف کر کے شادی کی ۔ بڑا نام ہوا کہ ایسا تو کسی نے نہیں کیا ۔ بڑا انتظام تھا ۔ اس کے بعد پھر کسی نے اس سے زیادہ سامان کیا تو لوگ کہتے ہیں جی فلاں شخص کی کیا حقیقت اس سامان کے مقابلے میں جو یہاں سامان ہے ۔ اس لاکھ روپیہ صرف کرنے والے کے ہاں کہاں تھا ۔ بس سارا فخر مٹ گیا ۔ یہ حالت ہے اہل دنیا کے مفاخر کی اور یہ حالت ہے لذتوں کے بقاء کی ۔ لہذا انسان کو آخرت ہی سے کام لینا چاہئے اور اسی کی طلب میں رہنا چاہئے کہ دائمی راحت و لذت ہے ، کبھی اس کو فنا ہی نہیں ۔ ( 7 ) ذاکر کو صرف مذکور پر نظر رکھنی چاہئے : فرمایا حضرت حافظ محمد ضامن صاحب شہید رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ذکر سے مقصود یہ ہونا چاہئے کہ فاذکرونی اذکرکم اور کسی چیز کا طالب نہ ہونا چاہئے ۔ نہ حالات کا نہ واردات کا کہ یہ مقصود نہیں ، صرف رضائے حق مقصود