ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 150 کتاب تو ہے برخلاف رافضیھ کے کہ یہ اسلام کی حقانیت کا التزام کر کے بعض ضروریات دین کے انکار سے مرتد ہوئی ہے ۔ اس لئے اس کا حکم مرتدہ کا سا ہے ۔ ( 9 ) صحابہ کے باہمی مشاجرات کی وجہ سے کسی کو مطعون کرنا درست نہیں : فرمایا کہ ایک شخص نے مجھ سے کہا کہ حدیث میں ہے : من سب اصحابی فقد سبنی اور حضرت معاویہ کی نسبت منقول ہے کہ وہ حضرت علی کی شان میں کچھ کہتے سنتے تھے تو وہ بھی اس وعید میں داخل ہیں ۔ اس لئے ان کو برا سمجھنا بھی درست ہے ۔ میں نے جواب دیا کہ اس میں من سے مراد غیر اصحاب ہیں تو حضرت معاویہ عموم من میں داخل ہی نہیں ، اور اس کی ایسی مثال ہے کہ جیسے کوئی شخص یہ کہے کہ میری اولاد کو جو شخص بھی برا کہے گا اس کے لئے مجھ سے برا کوئی نہیں ۔ تو ظاہر ہے کہ جو شخص سے مراد وہی ہوتے ہیں جو کہ اس کی اولاد سے خارج ہوں ۔ ورنہ اگر اسی کے دو لڑکے آپس میں لڑنے لگیں تو ان میں سے کسی ایک کا بھی دشمن نہیں ہوتا ۔ پس اگر ہم تم کسی صحابی کی شان میں گستاخی کریں وہ علی ہوں یا معاویہ ہم البتہ اس میں داخل ہیں ۔ ( 10 ) مرزا مظہر جان جاناں کے ایک قول کی تشریح : ایک شخص نے دریافت کیا کہ مرزا مظہر جان جاناں کا جو قول مشہور ہے کہ " عقیدہ تناسخ مستلزم کفر نیست " اس کا کیا مطلب ہے ؟ فرمایا کہ مطلب اس کا یہ ہے کہ چونکہ قرآن کی دلالت اس پر مثل دوسرے عقائد کے مشہور نہیں ۔ پس جس شخص کو اس کا مدلول قرآن ہونا نہ پہنچا ہو اور محض عقل کی ہدایت سے اس کی سمجھ میں یہ آئے تو نفس اس عقیدے سے اس کو کافر نہ کہیں گے ۔