ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 127 ہے ۔ اس لئے بیعت کر لیجئے کہ اس کی برکت سے یہ باتیں حاصل ہو جائیں ۔ جواب میں تحریر فرمایا کہ ان مقاصد میں مرید ہونے کو کچھ دخل نہیں ۔ آپ پڑھا ہوا یاد رکھنے کی فکر میں نہ لگیں ۔ تجربہ ہے کہ اگر مطالعہ اپنے حد امکان کے موافق غور کر کے دیکھ لے اور استاد کے سامنے سمجھ کر پڑھ لے بس کافی ہے ۔ اگرچہ یاد نہ رہے ۔ آپ اس دستور العمل کو پیشہ نظر رکھ کر مطمئن رہئے ۔ البتہ اگر اس فن ہی سے مناسبت نہ ہو تو ہمیشہ کے لئے یا چند روز کے لئے اس فن کو موخر کر دیا جائے ، جیسی استاد کی رائے ہو ۔ ( 74 ) بزرگوں کے پاس جاتے ہوئے ہدیہ کا التزام درست نہیں فرمایا کہ لوگوں کی عادت ہے کہ جب بزرگوں کے پاس جائیں گے تو بالالتزام کچھ نہ کچھ ہدیہ ضرور لے کر جائیں گے ۔ حالانکہ یہ التزام اچھا نہیں ہے ۔ اس میں ہدیہ لے جانے والے اور ہدیہ لینے والے اور دیگر متعلقین سب کا نقصان ہے ۔ ہدیہ لے جانے والے کا نقصان تو یہ ہے کہ ہر وقت اس کی طبیعت میں ہیجان محبت ہوتا نہیں ( جیسا کہ ہر طبیعت کی حالت کا مشاہدہ اس کا شاہد ہے ) اس لئے اس التزام سے کسی نہ کسی وقت یہ ہدیہ اس کی طبیعت پر گونہ بار ضرور ہو گا ۔ پس اس صورت میں وہ ہدیہ ہدیہ نہیں رہا ۔ کیونکہ ہدیہ اس کو کہتے ہیں جو کہ جوش محبت سے دیا جائے نہ وہ کہ نری وضع داری سے دیا جائے ، اور لینے والے کا نقصان یہ ہے کہ یہ ملتزم جب کبھی اس کے سامنے جائے گا اس کو فورا یہ وسوسہ پیدا ہو سکتا ہے کہ ضرور کچھ میرے لئے لایا ہو گا ۔ اور جب تک وہ شخص کچھ پیش نہ کر دے اس کو ابتلاء فی الوسوسہ رہتا ہے جس سے چند روز کے بعد حرص پیدا ہو جانے کا احتمال ہے اور دیگر متعلقین کا یہ نقصان ہے کہ اگر ان سے یہ التزام نہ ہو سکے تو وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بزرگ ہم پر اس قدر توجہ نہیں کریں گے جس قدر اس شخص پر کریں گے ، اور اکثر غریب لوگ اس شخص کی بدولت بزرگوں کے پاس آتے ہوئے رکتے ہیں کہ جب