ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 144 جہاں متعدد اعراب ممکن ہیں ۔ لیکن وہاں صرف ایک ہی قرات ہے ۔ پس معلوم ہوا کہ اب جن مقامات پر اختلاف ہے وہ مسموع ہے ۔ نیز علاوہ اجماع کے اختلاف قراءت متواترا منقول ہیں جن کے انکار کی گنجائش ہی نہیں ۔ مثلا قرآن مجید میں ہے : ذوالعرش المجید ۔ مجید کی دال پر آیت یقینا ہے ، لیکن پھر بھی اس میں صحابہ سے دو قراءت منقول ہیں متواترا ۔ بکسر الدال علی انھ صفۃ للعرش و بضم الدال علی انہ تابع لذو ۔ پس یہ اختلاف اس امر کو صاف بتلاتا ہے کہ حضور صلعم نے اس موقع پر گاہ گاہ وصل بھی فرمایا ہے ۔ ( 100 ) اشعار کا مطلب : از مضمون ایں دو شعر آگاہ فرمایند ۔ اول روم در بتکدہ ہر دم بہ پیش بت کنم سجدہ اگر یا بم خریدارے فروشم دین و ایمان را دوم خیالات دو عالم راز لوح دل چناں شستم کہ شد برتختہ زریں بیک نقطہ دو خط پیدا فرمایا کہ ذوق سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلا شعر کسی بھنگڑ کا کلام ہے اور دوسرا شعر البتہ کسی ذی علم کا ہے اور معنی اس کے یہ ہیں کہ دوسرے مصرعے سے لفظ لا کی طرف اشارہ ہے ۔ نقطہ کو بعض رسم خط میں مدور مجوف لکھا جاتا ہے ۔ اس طرح ( ہ ) چنانچہ آپ نے اعداد میں خود اسی شکل کا دیکھا ہو گا ۔ اب اس شکل پر جہت فوق کی طرف کو ایک خط مائل بہ یمین دوسرا مائل بہ شمال نکالئے تو لفظ لا پیدا ہوتا ہے ۔ اب مطلب صاف ہو گیا کہ میں نے خیالات کو ایسا دھویا کہ سب کو نفی کر دیا ۔