ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 107 خرابی یہ ہے کہ صاف بات لوگ نہیں کہتے ۔ اخلاق بگڑ گئے ہیں ۔ معاملات میں صفائی نہیں رہی ۔ اور ضرورت اظہار کی یہ ہے کہ مسئلہ ہے کہ مہمان کا اور حکم ہے اور ابن السبیل کا اور حکم ہے ۔ مہمان کی مدارت تو ذمہ خاص شخص کے ہوتی ہے ، اور جو اپنے کام کے لئے آوے اور پھر راہ میں ٹھہر جائے وہ ابن السبیل ہے ۔ اس کی مہمانی سب کے ذمے ہے ۔ ( 32 ) بیعت کے وقت سر کے بال کتروانا عبث ہے : فرمایا کہ بعض خاندانوں میں بیعت کے وقت مرید کے سر کے بال تراشے جاتے ہیں ۔ اصل یہ ہے کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ حضور پرنور صلی اللہ علیہ و سلم اسلام قبول کرانے کے بعد ترشوا دیتے تھے اور اس سے فال لی گئی تھی کہ نحوست زمانہ جاہلیت اتر گئی ۔ اسی سے تائب کے لئے بعض جگہ اس کا دستور ہے ، مگر چونکہ اب محض رسم کے طور پر رہ گیا ہے اس لئے اہل تحقیق نے اس کو ترک فرما دیا ، اور بعض جگہ چار گوشے کی ٹوپی پہناتے ہیں اور اس کو کلاہ چار ترکی کہتے ہیں اور ماخذ اس کا کسی کا یہ شعر ہے : راہ حق ہر گز نیابی تانگیری چار ترک ترک دنیا ترک عقبی ترک مولی ترک ترک ترک دنیا کا مطلب تو ظاہر ہے اور ترک عقبی کا مطلب یہ ہے کہ عمل بہ خیال جنت نہ ہو ۔ ترک مولی بحذف مضاف یہ ہے کہ استغراق محض ہو جس میں طلب مولی کا بھی تصور نہ ہو ، مگر چونکہ یہ سب امور اب رسم کے طور پر رہ گئے ہیں ، اہل حق نے ان کو بھی ترک کر دیا ۔ ( 33 ) علم بواسطہ وحی رحمت ہی رحمت ہے : فرمایا فی زماننا لوگ ان علوم کو زیادہ حق سمجھتے ہیں جو بذریعہ کشف و الہام