ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 123 باطن میں اس کو توحش ہوتا ہے اور متوسط مخلوق سے بالکل علیحدہ رہتا ہے ، اسی لئے متوسط کو اکثر لوگ بزرگ سمجھتے ہیں اور منتہی کا پتہ نہیں لگتا ۔ ( 62 ) چھوٹوں کی تعظیم دلیل تواضع نہیں : فرمایا کہ اپنے سے چھوٹوں کے ساتھ تعظیم و تکریم سے پیش آنا نفس کو اس لئے شاق نہیں ہوتا کہ اس سے لوگوں کو یہ شبہ نہیں ہوتا کہ شاید یہ بزرگ ان سے کم ہوں بلکہ چھوٹوں کو چھوٹا اور بڑوں کو بڑا ہی سمجھتے ہیں ، بلکہ اس کے کمال کے اور زیادہ معتقد ہو جاتے ہیں کہ حضرت بہت ہی متواضع ہیں کہ اپنے چھوٹوں سے اس طرح پیش آتے ہیں ۔ ہاں اپنے عم عصر اور ہم چشم کی تعظیم البتہ تواضع کی دلیل ہے ۔ اس لئے کہ اس سے دیکھنے والوں کو یہ شبہ واقع ہو سکتا ہے کہ شاید یہ دوسرے شخص اس سے بڑے ہوں اور اس واسطے نفس کو یہ زیادہ گراں ہوتا ہے ۔ ( 63 ) تلاوت کرنے والا اللہ تعالی کو سناتا ہے : فرمایا کہ تلاوت قرآن میں دل لگنے کا سہل طریقہ یہ ہے کہ شروع کرنے سے قبل یوں سوچے کہ اگر مجھ کو میرے چند احباب قرآن پڑھنے کو کہیں اور میں ان کو سنانے کی غرض سے قرآن پڑھوں تو کس انداز سے پڑھوں گا ۔ آیا خوب بنا کر اور ترتیل سے یا یوں ہی بلا توجہ ۔ اس کے بعد سوچے کہ خدا تعالی نے مجھ کو قرآن پڑھنے کا حکم فرمایا ہے اور وہ سن رہے ہیں اور ان کا خوش کرنا احباب کے دل خوش کرنے سے زیادہ ضروری ہے اور اس خیال کے بعد شروع کر دے ۔ اگر درمیان تلاوت میں اس خیال سے ذہول ہو جائے تو تلاوت بند کر کے پھر اس کو تازہ کر لے ۔ چند روز میں ان شاء اللہ یہ کیفیت راسخ ہو جائے گی ۔ ( 64 ) طلب مقصود ہے نہ کہ وصول : فرمایا کہ ہمارے استاد مولانا محمد یعقوب صاحب فرمایا کرتے تھے کہ طلب