ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 51 جس نے ولایت کو افضل کہا حقیقت میں معنی نبوت میں اس نے اپنی اصلاح خاص مقرر کر لی ۔ ( 57 ) اولیاء اللہ کو مختار سمجھنا شرک ہے : فرمایا شرک جس کی نسبت وعید ہے ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ ، اس کی تعریف یہ ہے کہ کسی کو مستحق عبادت سمجھنا ۔ اور عبادت کہتے ہیں کسی کے سامنے نہایت تضرع و تذلل سے پیش آنے کو ۔ چونکہ حق تعالی قادر مطلق و خالق رازق ہیں ، ان کو غیرت آتی ہے کہ سوا ان کے کسی دوسرے کے سامنے غائت تضرع و تذلل سے پیش آئے ۔ مثلا دو شخص ہوں ۔ ایک ان میں بڑے مرتبے کا ہے اور اس بڑے مرتبے والے نے کسی سائل کو کچھ دیا اور سائل بجائے اپنے معطی کے دوسرے کی ایسی ہی تعریف و توصیف کرنے لگے جو اس کے لئے چاہئے تھی ، تو طبعی بات ہے کہ معطی کس قدر غضبناک ہو گا ۔ اسی طرح حق تعالی کو بھی غیرت آتی ہے ۔ جو لوگ مزارات پر اولیاء اللہ سے سوال کرتے ہیں ۔ اب دیکھنا چاہئے کہ آیا محض وسیلہ سمجھ کر سوال کرتے ہیں ، یا کوئی امر اس سے زائد ہے ۔ سو مشرکین عرب بھی بتوں کی عبادت وسیلہ قرب الہی سمجھ کر کرتے ہیں ۔ چنانچہ مذکور ہے : ما نعبدھم الا لیقربونا الی اللہ زلفی نہ خدا سمجھ کر ۔ مگر پھر بھی وہ مشرک قرار دیئے گئے ۔ سو سمجھنے کی بات یہ ہے کہ وسیلے میں بھی دو صورتیں ہیں ۔ مثال سے فرق معلوم ہو گا ۔ مثلا ایک کلکٹر ہے ۔ اس کے پاس ایک منشی نہایت زیرک عاقل ہے ۔ کلکٹر نے اپنا سارا کاروبار حساب و کتاب اس منشی کے سپرد کر دیا ہے اور اس کے ذمہ چھوڑ دیا ہے ۔ اور ایک دوسرا کلکٹر ہے ، اس کے پاس بھی منشی ہے ۔ مگر کلکٹر زبردست عادل ہے ۔ اپنا کاروبار خود دیکھتا رہتا ہے ۔ منشی کے ذمہ نہیں چھوڑا ۔ اب اگر کوئی شخص اس منشی زیرک کے پاس جو پہلے