ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 149 زبان پر ہوا یا سامعین کے کانوں پر ، یہ اس آیت سے معلوم نہیں ہوتا ۔ ممکن ہے کہ یہ القاء لوگوں کے کانوں پر ہوا ہو ، یعنی لوگوں نے یہ کلمات سنے ہوں ۔ اگرچہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی زبان سے نہ نکلے ہوں اور پھر خدا تعالی نے ان کو لوگوں کے دلوں سے مٹا دیا ہو ۔ جیسا کہ ارشاد ہے : فینسخ اللہ ما یلقی الشیطن ثم یحکم اللہ آیتھ ۔ ( 7 ) ہر صحابی مہتدی و مقتدی ہے : فرمایا کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ حضور قیامت کے روز فرماویں گے یا رب اصحابی اور ملائکہ جواب دیں گے کہ انک لا تدری ما احدثوا ابعدک ۔ اس حدیث میں اصحاب سے مراد صحابہ کرام نہیں ہیں جن میں مشاجرہ وغیرہ ہوا ہے ۔ کیونکہ صحابہ کرام میں جو تشاجر ہوا ہے اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کہ اصحاب بدر ہیں اور عشرہ مبشرہ میں سے بھی بعض حضرات تھے ۔ پس اگر صحابہ کو مراد لیا جائے تو خدا تعالی پر اعتراض لازم آتا ہے کہ ایسوں کے فضائل ارشاد فرمائے ۔ نیز دوسری حدیث سے تعارض ہوتا ہے کہ اصحابی کالنجوم بایھم اقتدیتم اھتدیتم ۔ جس سے ہر صحابی کا مہتدی اور مقتدی ہونا ثابت ہوتا ہے ، بلکہ مراد اصحاب سے مطلق متبعین ہیں ، یعنی حضور فرمائیں گے کہ یہ لوگ میری امت کے ہیں ۔ اس پر ملائکہ کہیں گے کہ آپ کو معلوم نہیں انہوں نے کیا کیا اختلاف اور بدعات آپ کے بعد پیدا کئے ہیں ۔ ( 8 ) رافضیھ کا حکم مرتدہ کا سا ہے : ایک شخص نے دریافت کیا کہ اس کی کیا وجہ ہے کہ علماء نصرانیہ سے نکاح کرنے کو تو جائز کہتے ہیں اور رافضیھ سے نکاح کو بعضے حرام فرماتے ہیں ۔ فرمایا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ نصرانیہ اگرچہ مسلمان نہیں ، لیکن وہ کسی نبی کی متبع اور اہل