ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 119 دنیاوی خیالات ) بھی راہ چلتے ہیں اور بعض اوقات ان کے لئے شاہی سواری روک لی جاتی ہے کہ یہ نکل جاویں اور اس کے لئے راستہ صاف ہو جاوے ۔ پس جب قلب کی یہ حالت ہے تو اس میں کسی خیال کے آنے کو جواز خود آ جاوے برا نہ سمجھے ، نہ اس کی طرف التفات کرے نہ اس سے پریشان ہو ، حتی کہ اس کے دفع کرنے کا بھی زیادہ اہتمام نہ کرے بلکہ ذکر میں مشغول رہے ۔ اس سے از خود دفع ہو جاتے ہیں ۔ اگر باوجود شغل کے بھی یہ خیالات آویں سمجھے کہ سڑک سے ایک چمار کے گزرنے کے لئے بادشاہ رک گیا ہے اور پھر ذکر میں مشغول ہو جاوے کہ تدبیر اس کی یہی ہے اور بدون اس کے خالی قصد دفع کافی نہیں ۔ حدیث میں ارشاد ہوتا ہے کہ ان الشیطن جاثم علی قلب ابن ادم فاذا ذکر اللہ خنس و اذا غفل وسوس ۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر ذکر کی جانب توجہ رہے تو فاسد خیالات نہ آئیں گے اور جب آئیں گے تو ضرور اس وقت ادھر سے خیال پہلے سے ہٹ گیا ہو گا ۔ اس لئے بس مشغول ہو جاوے ۔ ( 54 ) استطاعت کے باوجود حج نہ کرنے والا یہود و نصاری کے مشابہ ہے فرمایا کہ خدا تعالی نے تارک صلوۃ کو مشرکین سے اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے تارک حج کو نصاری اور یہود سے تشبیہ دی ہے ۔ چنانچہ ارشاد ہے : اقیموا الصلوۃ ولا تکونوا من المشرکین ۔ اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے ہیں : من کان عندہ ما یبلغھ الحج ولم یحج فلا علیہ ان یموت یھودیا او نصرانیا ۔ اس میں نکتہ یہ ہے کہ مشرکین نماز نہیں پڑھتے تھے ، مگر حج کرتے تھے اور یہود و نصاری حج نہ کرتے تھے ، مگر نماز پڑھتے تھے ۔ ( 55 ) سفر حج میں مال تجارت نہ لے جانا بہتر ہے : فرمایا کہ سفر حج میں مال تجارت ساتھ نہ لے جانا بہتر ہے ۔ لیکن اگر زاد راہ کم