ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 94 ہے ۔ پھر جس کے لئے جو مناسب ہوتا ہے عطا فرماتے ہیں ۔ کسی کو ذوق شوق میسر ہوا کسی کو قبض ، ہر شخص کو انعام مناسب ملتا ہے ۔ مثلا دنیا میں کسی کو کپڑا انعام میں ملا ، کسی کو روپیہ ، کسی کو غلہ علی ہذا القیاس ۔ پس فاذکرونی اذکرکم پر نظر رہنا چاہئے ۔ بعض اولیاء اللہ نے فرمایا ہے کہ نور جو مکشوف ہوا اس کو نور حق سمجھ کر میں نے تیس برس تک عبادت کی ، پھر بعد کو توبہ کی ۔ ایسے معاملات کشف میں پیش آ جاتے ہیں ۔ لہذا کشف کا بھی طالب نہ ہو ۔ سالک کو تجلی روح میں بوجہ اس کی کیفیت اطلاق کے اور تمام عالم کو اس کے روبرو سرافگندہ دیکھنے کی غلطی ہو جاتی ہے ۔ اس لئے حضرت یحیی منیری قدس اللہ سرہ نے ایک پہچان لکھی ہے ، وہ یہ کہ بعد تجلی اگر اپنے اندر پندار پاوے تو نور اس کی روح کا ہے کہ تسخیر عالم سے محظوظ ہوتی ہے اور اگر خشوع پاوے شکر ادا کرے ۔ ( 8 ) قوت متخیلہ سے دھوکہ دینا درویشی کے خلاف ہے : فرمایا کہ بعض درویشوں کے یہاں کی یہ حالت سنی گئی ہے کہ جب کوئی مرید ہونے لگتا ہے تو بعض اعمال کی وجہ سے جو وہ اپنے اندر دوسرے کی قوت متخیلہ میں تصرف کرنے کی مشق کر لیتے ہیں ، آفتاب و ماہتاب مرید کو دکھلاتے ہیں ۔ آفتاب کو بتلاتے ہیں کہ یہ حضرت حق تعالی ہیں اور ماہتاب کو نور محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بتلاتے ہیں ۔ حالانکہ یہ سب قوت متخیلہ کا تصرف ہے ۔ اور مرید یقین کر لیتا ہے ۔ توجہ سے یہ انوار نظر آنے لگتے ہیں ۔ مرید بے چارہ ہمیشہ اسی میں مبتلا رہ کر برباد ہو جاتا ہے انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ اس سے زیادہ آفت یہ ہے کہ بعض مقاموں پر بہت سے انوار دکھلاتے ہیں اور سب کا نام متعین کر رکھا ہے ارواح مشائخ کرام رضی اللہ عنہم میں سے مثلا یہ روح حضرت صابر کی ہے ، یہ حضرت شیخ معین الدین چشتی رضی اللہ عنہ کی ہے اور مرید کو بتلایا جاتا ہے کہ یہ فلاں بزرگ کی