ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 68 ایک مردہ جانور پر ہوا ۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اس مردہ کو کھاؤ ۔ صحابہ نے عرض کیا کہ یہ تو مردہ ہے ۔ حضور پرنور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ تم نے جو ماعز کو کہ ان سے معصیت زنا کی سرزد ہو گئی تھی برا کہا ۔ اس مردہ کا کھانا اس سے زیادہ برا نہیں ۔ اس سے معلوم ہو گیا کہ صحابی کو برا کہنا کسی طرح بھی جائز نہیں ۔ علاوہ اس کے اگر دو بھائی یا باپ بیٹے میں نزاع واقع ہو تو دوسروں کی کیا مجال کہ زبان ہلاوے ۔ امام غزالی نے لکھا ہے کہ کسی نے خواب میں دیکھا کہ قیامت قائم ہے ۔ اور حضرت علی کرم اللہ تعالی کا مقدمہ پیش ہوا حق تعالی کے سامنے ۔ جب فیصلہ ہوا تو آپ باہر تشریف لائے ۔ پوچھا گیا کہ کیا معاملہ ہوا ۔ آپ نے فرمایا : قضی لی و رب الکعبۃ ۔ یعنی میرے موافق فیصلہ ہوا ۔ پھر حضرت معاویہ باہر آئے ۔ ان سے پوچھا گیا ، فرمایا : غفرلی و رب الکعبۃ ۔ یعنی حق تعالی نے مجھے بخش دیا ۔ لوگوں نے لا تسو الا موات پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے ۔ کس قدر خرابی کی بات ہے ۔ ( 100 ) ذکر سے مقصود صرف رضائے حق ہے : فرمایا تجلی ذاتی منتہائے احوال میں سے ہے ۔ مقاصد و مقامات میں سے نہیں ہے ۔ مقصود رضاء حق ہے ۔ ذکر رضا کے لئے ہونا چاہئے اور زیادہ کیفیات کے درپے نہ ہونا چاہئے ۔ فاذکرونی اذکرکم ۔ ارشاد ہے ۔ پس ذکر حق پر ثمرہ مقصود یہی ہے کہ وہ ہمارا ذکر کریں رحمت و رضا سے ۔ حالات کے درپے ہونا خلاف شان طلب ہے ۔ کیونکہ حالات کا طالب خدا کا طالب کہاں ہیں ۔ پس ذکر دائم یعنی یاداشت ہونا چاہئے ۔ ( 101 ) شکل بدل لینا کوئی کمال نہیں : فرمایا چند شکلوں میں متشکل ہونا کوئی کمال کی بات نہیں ہے ۔ بعض بزرگوں کو جو اہل تصرف ہوتے ہیں عناصر پر قدرت ہو جاتی ہے کہ وہ اس سے چند