ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 70 ( 104 ) اللہ تعالی کے انعامات و احسانات کی کوئی حد نہیں : فرمایا انسان پر شب و روز کے اوقات میں حق تعالی کی جانب سے طرح طرح کے انعامات و احسانات ہوتے رہتے ہیں ۔ مثلا کھانا ، پینا ، سونا ، طرح طرح کے عیش و آرام ان انعامات کو جو پیش آتا جائے سوچا کرے کہ یہ انعام ہوا ، یہ انعام ملا ۔ اس سوچنے سے عرفان حق میں ترقی ہوتی ہے ۔ اور جتنی نعمتیں روزانہ ملتی رہتی ہیں سب منجانب اللہ ہیں ۔ فکر اور تدبیر سے غافل نہ رہے ۔ پھر دیکھئے کس قدر معرفت حاصل ہوتی ہے ۔ ( 105 ) اپنے وقت کو ضروری امور میں صرف کریں : فرمایا حقائق اشیاء بعد موت خود منکشف ہو جاویں گے ۔ حتی کہ کفار کو بھی چنانچہ حق تعالی فرماتے ہیں : وبدالھم من اللہ مالکم یکونوا یحتسبون ۔ تو جو چیز از خود منکشف ہونے والی ہے اس کی تحقیق و انکشاف کی فکر میں پڑنا کس قدر غلطی ہے ۔ اب تو وہ کام کرنا چاہئے جو بعد موت نہ ہو سکے ۔ وہ عمل اور تصدیق اختیاری و ایمان بالغیب ہے ۔ لوگ ضروری امر کو چھوڑ کر غیر ضروری کو اختیار کرتے ہیں ۔ حق تعالی رحم فرماویں ۔ ( 106 ) ایک سالک کے لئے مکمل دستور العمل : فرمایا دوازدہ تسبیح پر جب ایک چلہ گزر جائے اس وقت سلطان الاذکار شروع کرنا چاہئے ۔ ثمرات کے اعتبار سے یہ ام الاشغال ہے ۔ اس میں غایت استقلال چاہئے ۔ اس کی ثمرات میں توقف ہو ، تنگ نہ ہو ۔ بلکہ یوں سمجھنا چاہئے کہ سو برس کے بعد کھلے گا تب بھی منظور ہے اور نہ کھلے تب بھی راضی ہوں ۔ اور کشف کا قصد نہ کرے ۔ ورنہ بعض محققین کا قول ہے کہ اس قصد سے اور بھی نہیں کھلتا ۔ اگر کبھی ذکر سے گرمی معلوم ہو تو یہ تصور کر لے کہ عرش سے باریک باریک پھوار پانی