ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 82 داڑھی ایک زائد اور فضول چیز ہے دلیل یہ ہے کہ پیدا ہونے کے وقت نہ تھی اس لئے اس کو ہر گز نہ رکھنا چاہئے اس پر مولانا نے جواب دیا تو پھر دانت بھی توڑ ڈالو ۔ مولانا عبدالحئی صاحب بھی موجود تھے فرماتے ہیں کہ واہ مولانا ! کیا دندان شکن جواب دیا ہے ۔ ( 14 ) نقشہ نعل شریف اور اسی طرح کے چمڑے کی نعل میں فرق ہے مغرب کے فرضوں کے بعد فرمایا کہ آج مدت کے بعد ایک بہت بڑا شبہ نماز میں حل ہوا ۔ شبہ یہ تھا کہ نقشہ نعل شریف جو بزرگوں نے واسطے تحصیل برکت کے لکھا ہے اور زاد السعید کے آخر میں میں نے بھی اس کو نقل کیا ہے اس نقشہ کے مطابق اگر کوئی چمڑے کا نعل بنا کر اس کا وہی ادب و معاملہ کرنے لگے جو کہ نقش سے کیا جاتا ہے تو آیا یہ معاملہ ٹھیک ہو گا یا نہیں ۔ ہر چند کہ جی اس کو قبول نہیں کرتا تھا کہ چمڑے کے نمونہ نعل کے ساتھ وہ معاملہ کیا جائے جو کہ نقش کے ساتھ کیا جاتا ہے مگر وجہ فرق کی بھی دونوں کے درمیان سمجھ میں نہیں آتی تھی ۔ چونکہ شبہ میرے خیال میں بہت قوی تھا اس لئے میں نے کسی پر ظاہر نہ کیا کہ امید نہیں تھی کہ جواب شافی میسر ہو سکے ۔ مگر اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ آج نماز میں وہ شبہ حل ہو گیا اس کے حل ہونے سے اور بھی باتیں حل ہو گئیں ۔ حل اس کا یہ ہے کہ نقش کا ادب اس وجہ سے ہے کہ وہ دال ہے اصل پر ۔ سو نقش کی تو وضع ہی دلالت کے لئے ہے اور چمڑے کے نعل میں استقلال کا شبہ ہو سکتا ہے اس لئے اس کو مناسبت بھی اصل سے کم ہے اور غلو کا بھی اس میں اندیشہ ہے لہذا اس کے ساتھ وہ معاملہ درست نہ ہو گا اس کی ایسی مثال ہے کہ مکہ مکرمہ اور بیت اللہ اور مدینہ منورہ اور روضہ اطہر کے نقشوں سے اگر کوئی معاملہ تعظیم و تکریم اور حصول برکت کا کرے تو جائز ہو گا اور اگر کوئی بیت اللہ یا روضہ اطہر کے نمونہ کے مطابق مکان بنوا لے تو اس مکان سے وہ معاملہ ناجائز ہو گا ، کیونکہ اس مکان میں دلالت علی الاصل بوجہ اس