ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 130 ( 77 ) ذکر اللہ نفس پر جہاد سے زیادہ شاق ہے : فرمایا کہ انسان کے اعمال صالحہ دو طرح کے ہوتے ہیں : ایک وہ ہیں ان کا کوئی ثمرہ اکثر دنیا میں بھی مرتب ہوتا ہے اور خود ان کی صورت یا ہیئت سے بھی نفس کو حظ حاصل ہوتا ہے ، جیسے جہاد وغیرہ اور بعض وہ ہیں کہ جن کا ثمرہ غائب ہے اور خود اس کی ہیئت بھی طبعا موجب حظ نہیں ہے ۔ جسیے ذکر اللہ ۔ پہلی قسم کے اعمال نفس پر بہت آسان ہو جاتے ہیں ، لیکن دوسری قسم کے اعمال بہت کٹھن ہیں اور ان میں نفس پر بہت بار ہوتا ہے ۔ اس لئے اس کے آسان کرنے کی تدبیر یہ ہے کہ ذکر سے کسی ثمرہ عاجلہ کا قصد نہ کرے ، بلکہ محض اس نیت سے کرے کہ وعدہ خداوندی سے فاذکرونی اذکرکم تو جب ہم اس کو یاد کریں گے تو وہ ہم کو ضرور یاد کرے گا اور اس کا یاد کرنا اعظم مطلوب ہے اور اس میں تخلف کا بھی احتمال نہیں ۔ پس جب مطلوب حاصل ہے تو دوسری لذت اگر نہ حاصل ہو تو کیا مضائقہ ہے ۔ ( 78 ) احضار قلب اختیاری ہے : فرمایا کہ احضار قلب بندے کے اختیار میں ہے ۔ اگر کوشش کرے احضار ممکن ہے ۔ لیکن اس کیفیت کا جلدی راسخ کر لینا اختیار عبد سے خارج ہے کہ جب چاہے رسوخ ہو جائے ۔ لہذا اگر دیر ہو جائے تو مایوس نہ ہونا چاہئے ۔ ( 79 ) سیر فی اللہ کی کوئی انتہاء نہیں : فرمایا کہ ایک سیر الی اللہ ہے اور ایک سیر فی اللہ ہے ۔ سیر الی اللہ یہ ہے کہ اخلاق کی تہذیب اور رسوخ فی الذکر پیدا کیا جاوے اور یہی مرتبہ ہے جس کے انتہا پر سلوک متعارف ختم ہو جاتا ہے ۔ اس کے بعد سیر فی اللہ ہے اور وہ یہ ہے کہ صفات و افعال الہیھ و معاملات فیما بین العبد و الرب کی خصوصیات کے انکشاف میں روز