ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 148 ہے ۔ دوسری وجہ یہ کہ کفار کو صورت نعمت عطا فرمائی گئی اور مومن کو حقیقت نعمت عطا ہوئی ۔ اگر کسی کو جیل خانہ کا حکم ہو اور کروڑوں نعمتیں اس کے پاس جمع ہوں تو سب ہیچ ہیں ۔ بخلاف ایک مزدور کے کہ گو اس کو رزق میں کمی ہو مگر چونکہ جیل خانہ کا حکم نہیں ہوا اس لئے وہ کس قدر راحت و چین میں ہے ۔ یہی فرق ہے کفار اور مومن میں ۔ ( 5 ) ہر حیلہ غرض شریعت کو باطل نہیں کرتا : فرمایا کہ بعض لوگ مولویوں پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ دوسروں کو تو ہر بات سے منع کرتے ہیں اور خود مسائل میں حیلے نکال کر ان پر عمل کر لیتے ہیں ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ حیلے دو قسم کے ہیں ۔ ایک وہ کہ اغراض شریعت کے مبطل ہوں ، جیسے حیلہ ادائے زکوۃ میں کہ جس کا مقصود اعانت مساکین اور ازالہ رذیلہ نفس ہے ۔ اس میں کوئی حیلہ کرنا اور ادا نہ کرنا غرض شرعی کا مبطل ہے ۔ تو اس قسم کے حیلے ناجائز ہوں گے ۔ دوسرے وہ حیلے ہیں جو کسی غرض شرعی کے محصل و معین ہوں ۔ ایسے حیلے جائز ہوں گے ۔ جیسے حدیث میں ہے : بع العج بالدراھم ثم ابتع بالدراھم ۔ ( 6 ) حضور صلی اللہ علیہ و سلم پر شیطانی وسوسہ کا اثر نہیں ہوا : ایک صاحب نے اعتراض کیا کہ قرآن شریف کی آیت اذا تمنی القی الشیطن فی امنیتھ سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر بھی شیطان کے وسوسہ کا اثر ہوتا ہے ۔ یہاں تک کہ اس کے وسوسے کی وجہ سے آپ نے قرآن کے ساتھ غیر قرآن کو پڑھ دیا ۔ اس کے جواب میں فرمایا کہ اس آیت سے صرف اس قدر معلوم ہوا کہ حضور کے وحی سنانے کے وقت شیطان نے کچھ اپنی طرف سے القاء کیا ۔ باقی یہ بات کہ یہ القاء حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی