ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 207 مثل حظ الانثیین ۔ سب کا اجماع ہے کہ پہلی آیت میں اخوۃ و اخوات اخیافیہ کا حکم مذکور ہے اور دوسری میں اعیانیہ و علاتیہ کا اور دلیل اس کی ہمارے لئے اجماع ہے اور اہل اجماع کے لئے پہلی آیت میں قراءت بزیادہ من ام ہے ۔ نکتہ یہ بیان کیا گیا کہ غور کرنے سے خود قرآن میں بھی اس کا قوی اور قریب قرینہ ہے ۔ وہ یہ کہ پہلی آیت سے کچھ اوپر سہام ابوین کے مذکور ہوئے ہیں ۔ ولابویھ لکل واحد منھما السدس مما ترک ۔ ان کان لھ ولد ۔ فان لم یکن لھ ولد وورثھ ابواہ فلامھ الثلث ۔ فان کان لھ اخوۃ فلامھ السدس ( الآیہ ) پس اس میں ماں کو ہر حالت میں ذی فرض فرمایا ہے اور فرض دو قسم کا ہے : سدس اور ثلث اور باپ کو ایک حالت میں ذی فرض اور ایک حالت میں عصبہ فرمایا ہے ۔ آگے آیات کلالہ میں بھی ایک جگہ اخوۃ و اخوات کو ہر حال میں ذی فرض قرار دیا ہے ۔ سدسا و ثلثا اور یہی حالت تھی ان کی تو یہ قرینہ اس کا ہے کہ یہ من الام ہیں کہ ان کا حکم مستفاد ہوا ماں سے اور دوسری جگہ اخوۃ اور اخوات کو بعض حالات میں ذی فرض اور بعض حالات میں عصبہ قرار دیا ہے ۔ اور یہی حالت تھی باپ کی اور یہ قرینہ ہے اس کا کہ یہ اخوۃ و اخوات باپ میں تو ضرور شریک ہیں خواہ مع الاشتراک فی الام خواہ بدونہ ۔ ( 91 ) مراقبہ موت پر دوام نہ کرے : مراقبہ موت کا ایسا شخص ہر روز نہ کرے جس پر اس کے دوام سے یہ اثر ہو کہ وہ ایک معمولی بات ہو جائے ۔ اس کی تائید حدیث لا تجعلوا بیوتکم قبورا سے ایک خاص تفسیر پر ہوتی ہے کہ گھروں میں قبریں نہ بناؤ کہ اس سے قلب پر تذکر موت کا خاص اثر نہیں رہتا اور چونکہ اس تفسیر کو کسی نے رد نہیں کیا