ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 195 فرماتے ہیں ، کیونکہ آنجناب صلی اللہ علیہ و سلم کے وقت میں تو یہ تھا نہیں ۔ خادم نے رائی خواب سے کہا کہ خاموش ہو آپ کا فرمانا رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمانا ہے ۔ پھر مولانا نے فرمایا کہ کوئی دلیل شرعی تو اس پر ہے نہیں ، خواب ہے ۔ لیکن کچھ برائی ہے ضرور ۔ ( 69 ) احکام الہی کی بے وقعتی بے دینی ہے : فرمایا کہ بعض اصول فطرت پرستاں ( نیچری ) یہ ہیں : ( 1 ) حب جاہ و مال دین کو ضائع کر کے ۔ ( 2 ) متمدن قوموں کی باتوں کو تعلیم کرنا بمقابلہ شریعت کے ۔ ( 3 ) سائنس پر ایمان اور اس کی وقعت اور احکام الہی کی بے وقعتی ۔ چنانچہ بعض مسائل میں کہا کرتے ہیں کہ یہ بات سائنس کے خلاف ہے ۔ بعض مقامات میں یہ کیفیت ہے کہ جو شخص داڑھی رکھتا ہے تو اس کے پیچھے مقراض لئے ہوئے پھرا کرتے ہیں اور موقع پر چھوڑتے نہیں ۔ چنانچہ ایک شخص نے تمسخر کیا کہ یہ اعلان کر دیا کہ میرے لڑکے کا عقیقہ ہے ۔ دو بکرے منگا کر ذبح کئے اور داڑھی ایک شخص کی کتری اور پھر کھانا دوست احباب کو کھلایا اور کہا کہ یہ داڑھی کا عقیقہ تھا ۔ ( 70 ) کھوٹے پیسوں کو کھروں میں ملا کر دینا جائز نہیں : سوال کیا گیا کہ کھوٹے روپے کا یا ٹھس روپے کا کمی سے چلانا درست ہے یا نہیں ؟ فرمایا کہ کنڈے دار اور کھوٹے یا ٹھس کا چلانا کمی سے درست ہے ۔ عرض کیا گیا کہ اور روپیوں میں ملا کر چلانا کیسا ہے ؟ فرمایا کہ اطلاع دینا ضروری ہے ۔ بعد اطلاع خواہ وہ کمی سے لے لے یا رعایت سے رکھ لے جائز ہے ، دھوکا نہ ہو ۔ اگر دل میں یہ ہو کہ دکھانے اور اطلاع کرنے سے نہ لے گا اور دوسرے روپوں میں