ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 96 زیارت ہونا غیر اختیاری امر ہے ۔ بعض اولیاء اللہ کو مدت العمر خواب میں زیارت نہ ہوئی اور پھر کامل مکمل رہے ۔ ثانیا خواب میں زیارت ہونے سے قرب حق نہیں بڑھتا ۔ فرض کیجئے کہ کسی کو روزانہ خواب میں زیارت ہوا کرے ، اس سے نہ کامل ہو گا نہ قرب حق میں ترقی ہو گی ، البتہ باعث برکت ہے ۔ پس بخدا ایک مرتبہ سبحان اللہ پڑھنے سے جو قرب حق ہوتا ہے زیارت خواب سے وہ ہر گز نہیں ہوتا ۔ قرب حق کے لئے تو طاعات خداوندی جو شریعت سے ثابت ہیں موضوع ہیں ۔ جس قدر احکام خداوندی پر عمل ہو گا اور جس قدر اتباع شریعت ہو گا اسی قدر قرب حق نصیب ہو گا ۔ اب لوگوں نے جو اصل درویشی تھی اس کو ترک کر کے غیر ضروری کو ضروری میں داخل کر لیا ۔ دیکھئے حدیث شریف میں منام کے متعلق صرف یہ ارشاد ہے کہ رویائے صالحہ مبشرات ہیں ۔ یعنی خوش کرنے والی چیزیں ، جب یہ مبشرات ہیں تو ان کی فکر میں رہنا عمر کو ضائع کرنا ہے ۔ اگر ہو جاوے تو باعث برکت ہے ، ورنہ اس کو قرب حق میں کچھ دخل نہیں ۔ (12) تمام مجازین ایک درجہ کے نہیں ہوتے : فرمایا کہ ہمارے مرشد حضرت حاجی صاحب قدس اللہ سرہ نے فرمایا ہے کہ میرے خلفاء مجاز دو قسم کے ہیں ۔ ایک تو وہ کہ میں نے بلا درخواست ان خلفاء کو اجازت بیعت لینے کی دی اور خلیفہ بنایا اور وہی در حقیقت خلفاء ہیں ۔ ایک وہ کہ کسی نے خود درخواست کی کہ حضرت میں بھی اللہ کا نام بتلا دیا کروں ؟ حضرت صاحب نے بوجہ کمال کرم اجازت دے دی اور یہ فرماتے تھے کہ بھائی اللہ کا نام بتانے کو کیوں منع کروں اور بعض کی درخواست پر کچھ لکھ بھی دیا تو یہ اس درجے کے نہیں ہیں ۔