ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 189 ان کے ہم عقیدہ بھی برا کہنے لگے ۔ چنانچہ ان کے بعض معتقدین سے ملنا بھی ہوا تو وہ کہتے تھے ان کے دماغ میں خلل ہو گیا ۔ فرمایا کہ کتاب امہات الامت میں بڑی گستاخی کی ہے ۔ ایک جگہ لکھتے ہیں کہ بڑی خیر ہوئی کہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم صاحب کی بیٹی تھی بیٹا نہ تھا ۔ اگر بیٹا ہوتا تو پسر نوح سے کم نہ ہوتا ۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی ازواج کے بارے میں گستاخیاں کی ہیں ۔ خود حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں بے جا امور لکھے ہیں ۔ اس کا ایک رد دیکھنے سے یہ باتیں معلوم ہوئیں اصل کتاب ملی نہیں ۔ ( 55 ) تصوف حاصل کرنا فرض ہے : مولانا سے سوال کیا گیا کہ کیا تصوف حاصل کرنا فرض ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ ہاں ہر مسلمان کے لئے فرض ہے ۔ کیونکہ حق تعالی ارشاد فرماتے ہیں : واتقوا اللہ حق تقاتھ کہ اللہ سے حق ڈرنے کا ڈرو ۔ اسی کا دوسرا اصطلاحی نام تصوف ہے ۔ صیغہ امر کا ہے جس سے وجوب ثابت ہوتا ہے ۔ اس پر بعض نے شبہ کیا ہے کہ یہ تو منسوخ ہے ۔ چنانچہ روایات میں ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو صحابہ پر سخت گزری اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ! حق ڈرنے کا کون ڈر سکتا ہے ۔ یہ تو طاقت سے باہر ہے ۔ اس پر آیت نازل ہوئی کہ فاتقوا اللہ ما استطعتم ۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ یہ آیت پہلی کے لئے ناسخ ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ میں کہتا ہوں کہ اس سے منسوخ ہونا حسب اصطلاح اہل اصول کے لازم نہیں آتا ، کیونکہ سلف کی اصطلاح میں لفظ نسخ کا اطلاق مطلق تغیر پر آتا ہے ۔ گو وہ بیان تفسیر ہی ہو ۔ چنانچہ بیان بھی یہی ہے کہ ظاہرا اتقوا اللہ حق تقاتھ سے فوری مستفاد ہوتا تھا ۔ اور یہی صحابہ پر شاق ہوا ۔ اس کی تفسیر کے لئے دوسری آیت نازل ہوئی ۔ یعنی حسب استطاعت اس کا اہتمام رکھو ، فی الفور تحصیل درجہ کمال کا مامور نہیں ۔