ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 208 اس لئے اس مضمون کا فی نفسھ صحیح ہونا ثابت ہو گیا ۔ اور اس کی مثال طبیات میں ایسی ہے کہ کشتہ یا اور کوئی دوائے حار و قوی پر اگر دوام کیا جائے اثر نہیں کرتا ۔ اور ایسے شخص پر دوسری دوا تو اثر کرتی ہی نہیں ۔ مگر یہ ان مراقبات میں ہے جو مقصود نہ ہوں بلکہ واسطہ مقصود ہوں ۔ جس طرح دوا کہ مقصود نہیں ہوتی اور مراقبہ موت بھی ایسا ہی ہے کہ واسطہ ہے مقصود کا یعنی ذکر آخرت کا اور عجب نہیں اکثروا فرمانا اور دواموانہ فرمانا اسی سبب سے ہو ۔ بہ خلاف ان مراقبات کے جو خود مقصود ہوں ۔ جیسا کہ مراقبہ حق تعالی کے کمالات اور انعامات کا وہ مثل غذا کے ہیں جن پر دوام مقصود ہے ۔ ( 92 ) ایک آیت کی صحیح تفسیر : اجعل الالھۃ الھا واحدا سے بعض غلاۃ فی التوحید نے اپنی توحید مزعوم پر استدلال کیا ہے کہ کفار اہل لسان کے اس انکار سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ صاحب وحی کا دعوی سب آلہہ کو الہ واحد کے ساتھ متحد قرار دینے کا تھا ۔ جواب یہ ہے کہ یہ جعل تصییر کے لئے نہیں کہ مفید مدعائے مذکور ہو بلکہ اس کا حاصل مفعول اول کا ابطال اور مفعول ثانی کا اثبات ہے ۔ اس محاورے کی نظیر حدیث ہے : من جعل الھموم ھما واحدا ھم الاخرۃ کفاہ اللہ ھمومھ کلھا ۔ ظاہر ہے کہ حدیث میں اتحاد ہموم کا ہم واحد کے ساتھ مقصود نہیں بلکہ ہموم دنیویہ کی نفی اور ہم آخرت کا اثبات مقصود ہے ۔ ( 93 ) طعام اہل نار شجرۃ الزقوم ہے : ایک عالم ہندی مولدا و مکی مسکنا نے سوال کیا کہ مکہ مکرمہ میں برشومی کھائی جاتی ہے جو کہ زقوم ہے اور قرآن مجید میں اس کو طعام کفار فرمایا ہے ،