ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 106 اور ان میں بڑے بڑے قابل لوگ بھی تھے ۔ اگر مولانا چاہتے تو معلوم نہیں کیا ہو جاتا ۔ اور لوگوں کو بھی برا معلوم ہوا ۔ مگر مولانا کی ناراضی کے اندیشہ سے کچھ نہ بولے ۔ مولانا ان محدث صاحب کی خدمت میں تشریف لائے اور پوچھا کہ حضرت کیا غلطی ہو گئی ؟ محدث صاحب نے فرمایا کہ اشد کا ترجمہ اثقل نہیں آتا اضر آتا ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ اگر حدیث سے ثابت ہو جائے ؟ انہوں نے کہا کونسی حدیث سے ثابت ہے ۔ فرمایا کہ بخاری شریف میں ہے : یاتینی الوحی احیانا مثل صلصلۃ الجرس وھو اشدہ علی ۔ یہاں اشد کا ترجمہ اضر ہے یا اثقل ۔ بس محدث صاحب خاموش ہو گئے اور کچھ جواب نہ بن پڑا ۔ دیکھئے مولانا اتنے بڑے فاضل کامل اور کچھ خیال نہ فرمایا ۔ ایسے حضرات بے نفس دوسری جگہ کہاں ہیں ؟ اگر کوئی دوسرا عالم ہوتا تو معلوم نہیں کیا فوجداری ہو جاتی ۔ ( 30 ) وظائف سے زیادہ تصحیح اخلاق ضروری ہے : فرمایا کہ میں اپنے متعلقین یعنی جو لوگ میرے ذریعے سے داخل سلسلہ ہیں ان کے لئے اوراد وظائف و اذکار و اشغال کا اتنا زیادہ اہتمام نہیں کرتا جتنا اخلاق کی درستی کا اہتمام کرتا ہوں ۔ اخلاق کا سنوارنا نہایت ضروری ہے ، اس لئے اس کی زیادہ تاکید کی جاتی ہے ۔ اس زمانے میں اکثر لوگ اخلاق درست نہیں کرتے ، ہاں وظائف کے پابند ہو جاتے ہیں ۔ ( 31 ) معاملات میں صفائی ملحوظ رکھنا ضروری ہے : فرمایا کہ افسوس ہے لوگوں کے اخلاق بکثرت خراب ہو گئے ۔ بعض لوگ آتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں کہ خاص آپ سے ملنے کو آیا اور کوئی دوسرا کام نہ تھا ۔ حالانکہ اپنے کسی دنیوی کام کے لئے آتے ہیں ۔ میں اپنا مہمان سمجھ کر مہمانوں کا سا برتاؤ کرتا ہوں ۔ بعد کو قصد اس کے خلاف ظاہر ہوتا ہے ۔ سخت رنج ہوتا ہے ۔