ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 128 ہم سے ہدیہ لے جانا ممکن نہیں تو کس منہ سے جائیں ۔ ( 75 ) حضرت حاجی صاحب کے علوم وہبی تھے : فرمایا کہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب کو خدا تعالی نے جو سب سے بڑا کمال دیا تھا اور جس کی وجہ سے مولانا محمد قاسم صاحب نے بھی یہ الفاظ فرمائے کہ میں جس چیز کے سبب حاجی صاحب کا معتقد ہوا وہ کمال علمی تھا کہ ان کی زبان سے باوجود علوم درسیہ حاصل نہ کرنے کے وہ علوم نکلتے تھے جن پر ہزار دفتر علوم قربان ہیں ۔ ایک مرتبہ شیخ فریدالدین عطار کی اس حکایت کے متعلق تذکرہ تھا کہ ایک مرید نے اپنے شیخ سے درخواست کی کہ مجھے خواب میں زیارت خداوندی ہو جائے اور شیخ نے کہا کہ تم نماز عشاء چھوڑ دینا ۔ میرید نے فرض پڑھ لئے اور سنتیں چھوڑ دیں اور خواب میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو دیکھا ۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا بھائی ہماری سنتیں کیوں چھوڑ دیں ۔ صبح آ کر یہ خواب شیخ سے بیان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فرض چھوڑ دیتے تو خدا تعالی کو خواب میں دیکھتے اور وہاں سے بھی یہی ارشاد ہوتا اور شیخ عطار نے اس کی توجیہ فرمائی ہے کہ کبھی طبیب زہر سے بھی علاج کرتا ہے ۔ مگر حضرت نے نہایت عمیق توجیہ فرمائی جس کے سامنے تاویل سابق حقیقت مسئلہ پر نظر نہ پہنچنے کے سبب معلوم ہوتی ہے ۔ اور اصل وجہ اس امر کی وہی معلوم ہوتی ہے جو حضرت نے فرمائی ۔ وہ یہ کہ شیخ کو بذریعہ کشف یہ بات معلوم ہو گئی تھی کہ میرا مرید درجہ مریدی سے نکل کر درجہ مرادیہ میں پہنچ چکا ہے ۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ اس سے نماز قضاء ہو جائے ، ہاں کچھ موخر ہو جائے گی ۔ اگر یہ بے پڑھے سو رہے گا تو خود سرکار اس کو جگا دیں گے ۔ پس ترک نماز کی اجازت اس سے لازم نہیں آتی ۔ پھر فرمایا کہ سالک کی دو حالتیں ہوتی ہیں : اول وہ مرید ہوتا ہے کہ اگر خود وہ کوشش اور سعی کرتا ہے تو ادھر سے بھی مدد و اعانت ہوتی ہے اور خود چھوڑ بیٹھتا ہے تو ادھر بھی پرواہ نہیں کی جاتی اور اس سے گزر کر مرتبہ مرادیہ میں پہنچتا ہے کہ اگر خود چھوڑنا