ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )-------------------------------------------------------------- 34 بندھواتی ہیں ۔ سید صاحب نے فرمایا کہ مولانا یہ تو شرک ہے ۔ اس پر مفتی صاحب نے ماما سے فرمایا کہ والدہ سے کہہ دو کہ سید صاحب فرماتے ہیں کہ یہ شرک ہے ۔ یہ باتیں جس مجلس میں ہو رہی تھیں اس میں ایک شخص نے مفتی صاحب سے دلیری سے یہ کہا کہ کیوں حضرت ، سب کچھ سید صاحب ہی فرماتے ہیں ۔ آپ بھی کچھ فرماتے ہیں ۔ آپ نے کس واسطے پڑھا تھا ۔ گویا آپ کچھ جانتے ہی نہیں ۔ اس پر مفتی صاحب نے فرمایا کہ بھائی سچ یہ ہے کہ ہماری مثال اس صندوق کی سی ہے جو جواہرات سے پر ہو ۔ مگر وہ صندوق ان جواہرات کی قدر و قیمت کو نہیں پہچانتا ۔ بلکہ جوہری پرکھ کر ہر ایک کی قیمت بتلاتا ہے ۔ اس طرح ہم نے سب کچھ پڑھا مگر جو سید صاحب نے سمجھا وہ ہم نے نہ سمجھا ۔ تو سید صاحب جوہری ہیں اور ہم صندوق ہیں ۔ ایسا ہی ایک دفعہ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے ایک بہت بڑے عالم پیر بھائی نے حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے یہ ذکر کیا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ ایک چلہ کروں اور اس میں ترک حیوانات بھی کروں ۔ اس پر حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ مولوی صاحب توبہ کیجئے ، یہ تو بدعت ہے ۔ کیونکہ ترک حیوانات کو قرب الہی میں دخل نہیں مولانا چونک اٹھے اور فرمایا کہ ٹھیک ہے ۔ حضرت حاجی صاحب کی شان علم کے متعلق اس ضمن میں یہ بھی فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت حافظ محمد ضامن صاحب شہید رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت حاجی صاحب سے اپنی یہ حالت بیان کی کہ میرا جی مرنے کو چاہتا ہے اور یہ تقاضا اس قدر شدت سے ہے کہ اگر چندے یہ حالت رہی تو عجب نہیں کہ خودکشی کر لوں اور چونکہ یہ تمنائے موت ہے اور تمنائے موت خلاف مشروع ہے اور خلاف مشروع حالت مذموم ہے تو میری یہ حالت مذموم ہے ۔ اس پر حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ آپ کو مقام ولایت نصیب ہوا ۔ مبارک