ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 155 نہ ہوتا ۔ یہ البتہ سختی ہوتی اور اب تو جو کچھ مشکل اور دشواری پیش آ رہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کی معاشرت خراب ہو رہی ہے ، یعنی ایک شخص عمل کرتا ہے اور دس عمل نہیں کرتے ۔ اور چونکہ اس ایک کو انہی دس سے سابقہ پڑتا ہے اس لئے اس کو دشواری پیش آتی ہے ۔ اور اگر سب متفق ہو کر اس پر عمل کریں تو کچھ بھی دشواری پیش نہیں آتی ۔ ( 17 ) اللہ تعالی کا کلام بدون جوارح ہے : ایک ہندو نے سوال کیا کہ قرآن مجید کو کلام اللہ کہتے ہو ، حالانکہ کلام کے لئے لسان کی ضرورت ہے اور حق تعالی لسان سے منزہ ہے ۔ جواب میں فرمایا کہ اگر کلام کے لئے لسان کی ضرورت ہو تو خود لسان تو تکلم کرتی ہے ۔ اس کے لئے بھی کیا لسان ضروری ہو گی ۔ اگر ضروری ہے تو کہاں ہے ۔ اگر ضروری نہیں تو جب لسان بدون لسان کے کلام کر سکتی ہے تو خدا تعالی کی قدرت تو لسان سے زیادہ ہی ہے ۔ اگر وہ بھی بلا لسان کلام کریں تو کیا محال ہے ۔ جس طرح آنکھ دیکھتی ہے تو وہ مدرکہ ہوئی اور اس کے لئے کسی آلہ کی ضرورت نہیں ہے ۔ اسی طرح خدا تعالی بدون آلہ کے کیوں نہیں دیکھ سکتے ؟ (18) تلاوت حقیقی اور تلاوت حکمی میں فرق ہے : فرمایا کہ یہ جو حدیث میں آیا ہے کہ ایک مرتبہ یسین پڑھنے سے دس قرآن کا ثواب ملتا ہے اس کے متعلق بعض لوگوں نے یہ لکھا ہے کہ دس قرآن سے وہ دس مراد ہیں جن میں یسین نہ ہو ، کیونکہ اگر ان میں بھی یسین مانی جائے تو اس یسین کا بھی ثواب اتنا ہی ملنا چاہئے ۔ علی ہذا اس یسین کے ثواب میں جو قرآن ہیں ان کی یسین کا بھی ثواب ملنا چاہئے اور یہ تسلسل ہے ۔ فرمایا کہ اس تقریر پر تو لازم آتا ہے کہ ایک قرآن کا بھی ثواب نہ ملے ۔ کیونکہ جب ہر قرآن سے یسین نکل گئی تو وہ