ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد اول ) -------------------------------------------------------- 22 فرماتے ۔ اور اگر موسی علیہ السلام پر وہ ہوتا جو ہمارے آنحضرت پر تھا تو وہ بھی ان اللہ معنا فرماتے ۔ باقی ان واردوں کی تعیین اس میں بھی ظن و تخمین سے کلام مناسب نہیں ۔ اس لئے کہ شیخ اکبر کا ارشاد ہے کہ چونکہ ہم نبی نہیں ۔ اس لئے انبیاء کے مذاق کا ادراک ہم نہیں کر سکتے ۔ پس جیسا کہ " ولی راولی می شناسد " مسلم ہے ، اسی طرح " نبی را نبی می شناسد " واجب التسلیم ہے ۔ ( 12 ) حبس دم کاہلی کا علاج ہے : ارشاد فرمایا کہ ایک دوست نے لکھا ہے کہ تہجد کے وقت آنکھ کھل جاتی ہے ۔ مگر کاہلی کے مارے اٹھا نہیں جاتا ۔ اور دوسرا امر یہ کہ ذکر و وظیفہ سب کچھ کرتا ہوں مگر جذب پیدا نہیں ہوتا ہے ۔ امر اول کے جواب میں میں نے یہ لکھ دیا کہ اس وقت حبس دم کیا کرو ، کاہلی جاتی رہے گی ۔ اور امر ثانی کے بارے میں یہ لکھا کہ کثرت ذکر شدت ضرب کے ساتھ مفید ہو گی ۔ مگر اس کا خیال رہے کہ شدت اتنی ہو جتنا تحمل ہو سکے ۔ یہ دونوں چیزیں کام کی ہیں اور مجرب ہیں ۔ ( 13 ) نماز میں ٹخنے برابر ہونے چاہئیں : ارشاد فرمایا کہ نماز میں صف کے سیدھا کرنے کے واسطے ٹخنے سے ٹخنے کی محاذات کا خیال رکھنا چاہئے ۔ ٹخنے کی محاذات سے خود مونڈھوں کی محاذات ہو جائے گی ۔ کیونکہ یہ دونوں محاذاتیں آپس میں متلازم ہیں اور حدیث الزاق کا معنی بھی محاذات ہے ۔ کیونکہ دوسری حدیث میں محازات کا حکم ہے ۔ اور ایک حدیث دوسری حدیث کی تفسیر ہوتی ہے ۔ یفسر بعضہ بعضا ۔ ( 14 ) صحابہ رضی اللہ عنھم نور ایمان میں سب سے بڑھے ہوئے تھے ارشاد فرمایا کہ صحابہ کے کمال عقل اور نور ایمان کی بڑی کھلی ہوئی دلیل ایک یہ بھی ہے کہ صحابہ کرام نے جو مساجد اپنی فتوحات کے زمانے میں مختلف مقامات پر