حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کا بچپن |
|
حضرت محمدﷺ: مجھے ڈر ہے کہ مجھ پر کوئی جن وغیرہ کا اثر ہے۔ (بی لَمَمٌ) خواتین: اے محمدﷺ! (ایسا نہیں ہو سکتا) آپﷺ کو شیطان (جن وغیرہ) نہیں چھو سکتے، تمہارے اندر بہت سی بھلی عادات و خصائل (کے انوارات ہیں ، بھلا یہاں شیطان کا کیا کام؟ (صحیح صحیح بتائو ذرا یاد کر کے بتائو، محمدﷺ! آخر ہوا کیا تھا؟) تم نے دیکھا کیا ہے؟ حضرت محمدﷺ: میں ایک جگہ پہنچایا گیا جہاں بہت سے بت تھے۔ جب میں ان میں سے کسی ایک کے قریب ہوا، تو میرے پاس ایک شخص آیا، سفید اس کا رنگ تھا وہ لمبا سا تھا (وہ) میری طرف چیخ رہا تھا اور کہہ رہا تھا: اے محمدﷺ! بچ جائو اس کو ہاتھ نہ لگانا! حضرت اُمّ ایمن رضی اللہ عنہا نے ارشاد فرمایا: اس واقعہ کے بعد آپﷺ کبھی بھی ان کی عید کی طرف نہیں گئے (اور نہ کبھی انہوں نے اس طرح اصرار کیا جس طرح اس دن کیا تھا۔ حتیٰ کہ اللہ نے آپﷺ کو نبی بنا دیا۔ اللہ کی رحمتیں اور سلام آپﷺ پر ہو۔(۱) یہ ایک واقعہ ہو چکا، جس سے حق غالب آ گیا اور باطل کی ساری تدبیریں حضرت --------------------- (۱) عیون الاثر: ۱/۵۶، تاریخ الخمیس: ۱/۲۵۴، الخصائص الکبریٰ: ۱/۱۵۱، شرف المصطفیٰﷺ: ۱/۴۶۱، السیرۃ النبویہ شمس الدین: ۱/۱۳۹، الوفاء: ۱/۱۰۰، الاکتفاء: ۱/۱۱۳، سبل الہدیٰ: ۲/۱۴۹