مکاتبت سلیمان |
|
حضرت مخدوم معظم دام ظلکم العالی السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ بعدتحریر خط ہذا ۱۹؍۲۰ ؍جولائی کی درمیانی شب میں حضرت والا کا وصال ہوگیا ،اناللہ وانا الیہ راجعون ،بجز اطلاع کے اورکیا عرض کر سکتا ہوں ، کیونکہ الفاظ اظہار کے لئے نہیں ملتے۔ مصیبت زدہ شبیرعلیؔ ۲۴؍ کو سہارنپور اور دہلی سے مولانا زکریا صاحب شیخ الحدیث مظاہر العلوم سہارنپور اور مولانا الیاس صاحب کاندھلوی لکھنؤ دارالعلوم میں آئے تو مزید اطلاعات اور تفصیلات معلوم ہوئیں ،۲۶؍جولائی کا لکھاہوا مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب کاغم نامہ ملا۔ مکرم محترم دامت معالیہم السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ امید ہے کہ اب آپ بھوپال سے واپس آگئے ہوں گے ،میں نے دہلی پہنچ کرحضرت مولانا تھانویؒ کے وصال کی خبر سنی ،آنکھوں کے نیچے اندھیراچھاگیافوراً یاد آیاکہ جس شب کو مولانا نے دنیا کو چھوڑا ،یعنی دوشنبہ سہ شنبہ کی درمیانی شب ، اسی رات کی صبح کو جناب نے بھوپال ۔۔۔۔۔۔۔میں مجھ سے ذکرکیا تھا کہ آپ نے مولوی شبیر علی صاحب کو خواب میں دیکھا کہ وہ کہہ رہے ہیں حضرت بالکل صحت یاب ہوگئے ،آپ کا خواب سچا ہوا،مولانا نے دنیاوی تکالیف سے بالکل صحت پائی ،اوررفیق اعلیٰ سے جاملے ، انا للہ واناوالیہ راجعون،رحمہ اللہ رحمۃًواسعۃًواسکنہ الفردوس الاعلٰی،ہندو ستان ایک حکیم الامت مجدد الملت سے محروم ہوگیا۔‘‘ حضرت کے ایک خلیفہ نے جن کو صدق رؤیا کی نعمت ملی ہے وصال کی دوسری یاتیسری شب خواب میں دیکھا کہ حضرت فرمارہے ہیں میرے فیوض اب بھی جاری رہیں گے،اللہ تعالیٰ نے مجھے مقام شہداء (فرمایا یامقام شہود )عطا فرمایا،حضرت نے