مکاتبت سلیمان |
|
چہل سال عمر عزیزت گذشت مزاج تو از حال طفلی نہ گشت کتابوں اور مضمونوں کے ہزار ہا صفحات اتنے دنوں میں سیاہ کئے گئے، کہانہیں جاسکتا کہ کہاں کہاں حق کا ساتھ چھوٹا ہے اور کس باطل کی تائید میں قلم نے لغزش کی ہے جس سے اتباع حق کے بجائے اتباع ہویٰ کا ارتکاب ہوا ہو، بندہ ہر حالت میں قصور وار ہے، خطا ونسیان اس کا خمیر ہے اور اس کا علم وعمل کی لغزش گاہوں سے ٹھیک ٹھیک بچ نکلنا بہت مشکل ہے اس لئے یہ خاکسار ہیچمدان علی الاعلان اپنی ان تمام غلطیوں سے جو دانستہ یا نادانستہ حق کے خلاف ہوئی ہوں صدق دل سے توبہ کرتا ہے اور اپنے قصور کا اعتراف اور اپنی ہر اس رائے سے جس کی سند کتاب وسنت میں نہ ہو، اعلان برأت کرتاہے، وما توفیقی الا باللہ۔ ۱؎مذہبی مسائل میں سید صاحب ؒ کا مسلک مذہبی مسائل کی تحقیقات میں میرا یہ عمل رہا ہے کہ عقائد میں سلف صالحین رحمہم اللہ تعالی کے مسلک سے علیحدگی نہ ہو، البتہ فقہیات میں کسی ایک مجتہد کی تقلید بتمامہ نہیں ہوسکی بلکہ اپنی بساط بھر دلائل کی تنقید کے بعد فقہاء کے کسی ایک مسلک کو ترجیح دی ہے لیکن کبھی کوئی ایسی رائے اختیار نہیں کی جس کی تائید ائمہ حق میں سے کسی ایک نے بھی نہ کی ہو، خصوصیت کے ساتھ مسائل کی تشریح میں حافظ ابن تیمیہؒ حافظ ابن قیم اور شاہ ولی اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہم کی تحقیقات پر اکثر اعتماد کیا ہے۔ ------------------------------ ۱؎ معارف جنوری ۱۹۶۳ شذرات سلیمان ص۳۱۸۔