مکاتبت سلیمان |
|
بھوپال میں دارالقضاء سے قضا ء وفتویٰ نویسی کی خدمت حضرت سید صاحب ؒ تحریرفرماتے ہیں : ۱۶؍جولائی کو میں نے دارالقضاء اور مدارس عربیہ کا چارج لیاہے، دارالقضاء میں زیادہ تر مقدمات نکاح وطلاق ، خلع وتفریق اور ولایت اور کبھی کبھی قصاص کے ہوتے ہیں ۔۱؎ بھوپال میں دارالقضا ء سے فتاویٰ بھی دیئے جاتے تھے اور دارالقضاء سے متعلق جو فتاویٰ ہوتے ان کا بھی مستقل ریکارڈ ’’فتاویٰ دارالقضاء‘‘ کے نام سے ہوتا تھا ، سید صاحب کے زمانہ کا وہ علمی ذخیرہ آج بھی موجود ہے ،فتاویٰ کے پانچ رجسٹر ہیں جو ریکارڈ دستیاب ہوسکے ہیں ان پانچو ں رجسٹروں میں فتایٰ کی کل تعداد ۷۱۵ ہیں (نکاح ،طلاق، عدت، مہر، میراث، وصیت، ،ہبۃ، امامت وغیرہ )ہر موضوع پر الگ الگ فتاویٰ کی تعداد درج ہے۔۲؎ریاست بھوپال میں مکاتب قرآن قائم کرنے کی کوشش حضرت سید صاحب ؒ ایک مکتوب میں تحریر فرماتے ہیں : افسوس ہے کہ یہاں کے سرکاری مدارس سے علوم دینیہ اور قرآن پاک کی تعلیم موقوف کرادی گئی اور مدرسین علوم دینیہ کو تین ماہ کا نوٹس دے دیا گیا ۔ کوشش کررہا ہوں کہ اوقاف سے ان مدرسین کی تنخواہیں ملاکریں ، اور ان علوم کی تعلیم مدرسہ میں جاری رہے اور عام مکاتب قرآ ن پاک وابتدائی تعلیم کے مسلمان ہر محلہ میں قائم کریں ۔ ۲؍مارچ ۱۹۵۰ء ۳؎ ------------------------------ ۱؎ حیات سلیمان ص۵۷۹ ۲؎ ماہنامہ نشان منزل سلیمان نمبر ۱۹۸۷ء ندوۃ العلماء کا فقہی مزاج ص۲۴۴ ۳؎ مکاتیب سید سلیمان ص ۲۱۴۔