مکاتبت سلیمان |
|
مجھے تصنیف ومطالعہ نے قبل از وقت بوڑھا اور ضعیف کردیا تم احتیاط کرنا ، فرماتے تھے مجھ سے تو اس وصیت پر عمل نہ ہوسکا ، اب یہ امانت تمہارے سپرد کرتاہوں ، واقعہ یہ ہے کہ جو علمی مزاج اور طبیعت وہ لے کر آئے تھے ، اس کے بعد ان کے لئے ممکن نہ تھا کہ وہ اپنا علمی انہماک کم کرسکیں ، وہ اپنے علمی وتصنیفی کاموں میں برابر مشغول رہے، اور اتنا بڑا تصنیفی ذخیرہ چھوڑ اجو ایک پوری جماعت کو مصنف بنانے کے لئے کافی ہے ، یورپ وایشیاء میں کئی کئی آدمی مل کر زندگی کی تمام راحتوں اور سہولتوں کے ساتھ بعض اوقات اتنا علمی وتصنیفی کام نہیں کرتے۔ ۱؎سید صاحب ؒ کا میدان علمی وتصنیفی تھا اس موقع پر اس کا اظہار بے محل نہ ہوگا کہ سید صاحب ، فطرتاً مطالعہ وتصنیف اور ذہنی وتعمیری کاموں کے لئے پیدا کئے گئے تھے ، اور اسی قسم کا مزاج اور طبیعت لے کر آئے تھے ، وہ میدانی وہنگامہ خیز زندگی اور سیاسی تحریکات کے لئے مووزوں نہ تھے ، انہوں نے اپنی ذات اور ملت پر احسان کیا کہ اپنی اصلی طاقت اور زیادہ تروقت تصنیفی وتعمیری کاموں میں صرف کیا، جب انہوں نے حالات کے دباؤیا طبیعت کی ہمہ گیری کی وجہ سے اس دائرہ سے قدم نکالا، ان کو یہ محسوس ہوا کہ ان کا یہ میدان نہیں تھا ، اسی طرح یہ بھی واقعہ ہے کہ وہ فطرتاً عوامی مقرر اور اسٹیج کے خطیب نہیں تھے ان کا اصل جوہر غور وفکر ،تلاش وتحقیق اور تصنیف وتالیف تھا ، اور اس میں وہ پورے طور پر کامیاب تھے ۲؎سیدصاحب کاسب سے نمایاں اور ممتاز وصف سید صاحب کی زندگی کا سب سے نمایاں اور ممتاز پہلو طبقۂ علماء میں ان کی ------------------------------ ۱؎ پرانے چراغ ص۶۰ ۲؎ ایضاً ص۶۰۔