مکاتبت سلیمان |
|
فصل حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانویؒ کی قائم کردہ مجلس دعوۃ الحق علامہ سید سلیمانؒ ندوی کی نظر میں علامہ سید سلیمان ندویؒ تحریر فرماتے ہیں : اسلامی ملکوں میں بحمد اللہ ہندوستان کی حالت اب بھی غنیمت ہے کہ دینی تغافل اور سیاسی انہماک کے باوجود یہاں علماء تعلیم یافتہ ہیں ، اور عوام کی ایک جماعت گو وہ تھوڑی ہی ہو، ایسی موجود ہے، جو دین کی خدمت اور اعلاء کے لئے سرگرمی کے ساتھ مصروف عمل اور عوام کو دین سے مربوط اور تعلیم یافتوں کو مذہب سے آشنا کرنے کے لئے اخلاص کے ساتھ کام کررہی ہے… ممکن ہے کسی کو ان میں سے کسی کے طریق کار سے مخلصانہ اختلاف ہو، تاہم جس حد تک مشترک مقصد کا تعلق ہے، ان کی نیک مساعی کا اعتراف اور ان کی کامیابی کی دعا کرنی چاہئے، اور اختلاف کو کوئی مخالفت کا رنگ نہیں دینا چاہئے، کیوں کہ اصل مقصود دین کی خدمت ہے، اشخاص کی بحث نہیں ۔ من وتو گر ہلاک شویم چہ باک غرض اندر میاں سلامت اوست ’’دعوۃ الحق‘‘ کی حیثیت مجلسی نہیں ہے، اس کے کام کرنے والے افراد ہیں ، یہ ایک دعوت کا خاکہ ہے، جس کو حضرت تھانویؒ نے ایک زمانہ میں کھینچ کر تیار کیا تھا اور جس کے مطابق ان کے زمانہ میں کہیں کہیں کام شروع ہوا تھا، اور اب ایک دو سال سے اس کے مطابق بمبئی اور دہلی اور بعض اور مقامات میں کچھ لوگ کام کرر ہے ہیں ، بمبئی اور دہلی