مکاتبت سلیمان |
|
معراج اور فناء نار کے مسئلہ میں رجوع ایسا بھی دوچار دفعہ ہوا ہے کہ ایک تحقیق کے بعد دوسری تحقیق سامنے آئی ہے اور اپنی غلطی ظاہر ہوئی ہے تو بعد کے ایڈیشن میں اس کے مطابق تبدیلی کر دی ہے مثلا معراج بحالت بیداری وبہ جسم ہونے پر قرآن پاک سے صحیح استدلال مجھے پہلے نہ مل سکا اور بعد کو اللہ تعالی نے توفیق سے صحیح دلیل سمجھا دی تو دوسرے ایڈیشن میں اس کو بڑھا کر مقام کی تصحیح کر دی۔ اسی طرح فنائے نار کے مسئلہ میں پہلے حافظ ابن تیمیہؒ اور ابن قیم کی پیروی میں کچھ لکھا گیا، بعد کو جمہورکی رائے کا اضافہ کر کے دونوں کے دلائل کی تشریح کر دی اور اب بحمد للہ کہ اس باب میں جمہور ہی کے مسلک کا حق ہونا سمجھ میں آگیا۔ وما توفیقی الا باﷲ۔تصویر کے مسئلہ میں رجوع مسئلہ تصاویر کے متعلق میں نے ۱۹۱۹ء میں ایک مضمون لکھا تھا جس میں ذی روح کے فوٹو لینے یعنی عکسی تصویر کشی اور خصوصا ً نصف حصہ جسم کے فوٹو کا جو از ظاہر کیا تھا، اس سلسلہ میں بعد کو ہندوستان اور مصر کے بعض علماء نے بھی مضامین لکھے جن میں سے بعض میرے موافق ہیں اور بعض میرے مخالف ہین لیکن بہر حال اس بحث کے سارے پہلو سامنے آگئے ہیں ، اس لئے سب کو سامنے رکھ کر اب اس سے اتفاق ہے کہ صحیح یہی ہے کہ امر اول(یعنی عکسی تصویر جو کیمرے وغیرہ سے لی جاتی ہے) دستی تصویر کی طرح ناجائز ہے اور امر ثانی کا کھینچنا ناجائز اور کھنچوانا باضطرار جائز اور دھڑ کا بغیر سر اور چہرے کے دونوں جائز ! پوری تفصیل آئندہ لکھی جائے گی ، انشاء اللہ تعالی۔