مکاتبت سلیمان |
|
چند مجددین کی تاریخ پیدائش ووفات ان بزرگوں کی تاریخ پیدائش ووفات کا حال ذیل کے نقشہ سے معلوم ہوگا: ۱۔ حضرت شیخ احمدسرہندی پیدائش ۹۷۱ھ وفات ۱۰۳۴ھ ۲۔ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ــ’’ ۱۱۱۴ھ ـ ’’ ۱۱۷۶ھ ۳۔ حضرت مولانا اسماعیل شہید ’’ ۱۱۹۳ھ شہادت ۱۲۴۶ھ ۴۔ حضرت مولانا سید احمد شہید ’’ ۱ ۱۲۰ھ ’’ ۱۲۴۶ھ ٍ بہرحال اوپر کی تفصیلوں سے ظاہر ہے کہ کسی مجدد کا مجدد ہو نا کوئی اذعانی اور یقینی مسئلہ نہیں ہے اور نہ اس کے دعوے پر موقوف ہے بلکہ خواص امت کو اس کے دینی کارناموں کی بنا پر یا اسی شخص کو اپنی کو ششوں کی مقبولیت کی بنا پر یہ گمان ہو تا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو صدی کا مجدد بنا کر بھیجا ہے ۔ عصر حاضر یعنی چودہویں صدی کے مجدد کے تعیین کے لیے بھی وہی معیار ہوگا جو اگلوں کے لیے تھا یعنی ان کے کارنامے اس منصب جلیل پر سرفراز ہونے کی گواہی دیتے ہیں ، اور اس تعیین میں نیک نیتی سے دوشخصوں کی رائیں حسب ِ عقیدت و محبت مختلف ہوسکتی ہیں ،اور ان میں سے کسی ایک پر اعتراض اور ایراد نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ مسئلہ محض گمان و تخمین اور قیاس کا ہے ۔ اس صد ی کے بزرگوں میں سے مرشدنا حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک خاص ممتاز حیثیت ہے، علوم ظاہر و باطن کی یکجائی ،اور تمام کمالات علمی وعملی کا ان میں اجتماع، ایک طر ف فقہ و فتاویٰ کی مسند نشینی ،دوسری طرف تصنیف و تالیف و تحریر و وعظ و تقریر سے ہدایت ِ خلق ، ردِّ بدعات ،دفع شبہات ، ابطال