مکاتبت سلیمان |
|
التشرف یہ کتاب چار حصوں میں ہے، ان میں ان احادیث کی تحقیق ہے جو تصوف کی کتابوں میں یا صوفیہ کے کلام میں آتی ہیں اور یہ دکھایا ہے کہ اصول وفن حدیث کے رو سے یہ حدیث کس درجہ کی ہے اور حدیث کی کس کتاب میں ہے، اور جو روایات ان میں در اصل حدیث نہ تھیں بلکہ عوام نے غلط فہمی سے ان کو حدیث سمجھ رکھا ہے، اگر وہ اقوال نتیجہ کے طور پر کسی دوسری حدیث پاک یا آیت پاک سے ثابت ہیں تو ان احادیث وآیات اور ان سے ان اقوال کی صحت کے طریق واستنباط پر گفتگو فرمائی۔ حصہ اول تشرف میں امام غزالیؒ کی احیاء العلوم کی احادیث کی تخریج ہے، اس حصہ کا ماخذ زیادہ تر امام غزالی کی تخریج احیاء العلوم ہے جس کا حوالہ دیا گیا ہے، اور اس کے علاوہ احادیث کی دوسری کتابیں ہیں ، جن کا ماخذ ہر روایت کے ساتھ بتایا گیا ہے، یہ حصہ ۱۳۴۱ھ میں لکھا گیا ہے، حصہ دوم میں دفتر اول مثنوی مولانا روم اور اس کی شرح کلید مثنوی میں آئی ہوئی احادیث وروایات کی تخریج کی گئی ہے، ان احادیث کی تحقیقات زیادہ تر امام سخاوی کی ’’المقاصد الحسنۃ‘‘سے التقاط کی گئی ہے یہ حصہ ۱۳۴۹ھ میں زیر قلم آیا، حصہ سوم وچہارم ان دونوں حصوں میں حافظ سیوطیؒ کی جامع صغیر سے جو احادیث کی ساری کتابوں کا بہ ترتیب حروف تہجی کا مجموعہ ہے، ان احادیث کو یکجا کیا گیا ہے جن سے مسائل سلوک مستنبط ہیں ، اور ان کو بہ ترتیب حروف تہجی ترتیب دیا گیا ہے، ساتھ ہی تحقیقات خاصہ کا جابجا اضافہ اور احادیث کے مطالب کی تشریح وتطبیق اور بعض مشکلات کا حل کیا گیا ہے، حصہ سوم صرف الف کی روایتوں پر مشتمل ہے اور ۱۳۵۰ھ میں ترتیب پایا ہے اور حصہ چہارم میں بقیہ حروف کی روایتیں ہیں ، اوروہ محرم ۱۳۵۳ھ میں تکمیل کو پہنچا ہے۔