مکاتبت سلیمان |
|
ذکر میں کیفیات مقصود نہیں محمود ہیں مضمون :- ذکر میں کبھی کبھی آواز ایسی درد مند ہوکر نکلتی ہے جیسے کسی دکھے ہوئے دل کے اندر سے نکلتی ہو، دو دفعہ تو ایسا نظر آیا کہ میں حالت نزع میں ہوں اور آواز آرہی ہے، اور ایک دفعہ دیکھاکہ میں شہید ہوگیا ہوں اور آواز گلے سے نکل رہی ہے اور دونوں میں عجیب لذت روحانی پائی۔ جواب :- ذاکرین کو ایسے حالات پیش آتے ہیں جو علامت ہے تاثیر ذکر کی اور یہ سب محمود ہیں مگر مقصود نہیں ، مقصود وراء الوراء ہیں جس میں لطافت محض ہے جس کا ادراک بھی بعض اوقات نہیں ہوتا۔ الا بعد العلم الراسخ المستفاد من علوم الانبیاء۔ مضمون :- خاکسار اب تک احوال وکیفیات کو ایک گونہ مقصود سمجھے ہوئے تھا ، اور ان کے حصول کے درپے تھا مگر حضرت کی تصانیف میں اور قصد السبیل میں بھی ان کو محمود ذکر فرمایا گیا ہے مگر مقصود نہیں بلکہ ایک پیچھے صحیفے میں میرے اپنے بعض کیفیات کے عرض کرنے پر ارشاد ہوا کہ یہ آثار محمود ہیں مگر مقصود نہیں ۔ مقصود وراء الوراء ہے۔ اس وراء الوراء مقصود کو سمجھنا چاہتا ہوں ، شاید اللہ تعالی اپنے فضل وکرم سے منزل مقصود کا نشان بتادیں اور اس راستہ پر چلادیں ۔ جواب :- اگر وہاں پہنچنا ممکن ہوتا تو وراء الوراء ہی کیوں ہوتا اگر برائے نام وہاں تک رسائی کا کچھ مفہوم ہے تو یہی ہے ؎ اے برادر بے نہایت در گہے ست ہر چہ بردے مے رسی بردی مالیت اور یہ ہے ؎