مکاتبت سلیمان |
اسہال کے مرض سے وفات فرمائی اور حدیث نبوی ہے ’’والمبطون شہید‘‘ (پیٹ کی بیماری سے مرنے والا شہید ہے)۔ مجھ سے مولوی محمد حسن صاحب کاکوروی (علیگ )مالک انوار المطابع لکھنؤ نے جو حضرت کے خدام قدیم میں سے ہیں بیان کیا اور انہوں نے خواجہ عزیز الحسن صاحب غوری بی۔اے(علیگ)سے سنا ان کو چھوٹی پیرانی صاحبہ سے معلوم ہوا (خواجہ صاحب کی اہلیہ بھی ساتھ تھیں )کہ جس وقت روح مبارک پرواز کر رہی تھی حضرت کے داہنے ہاتھ کی شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی کے بیچ میں ایک نگینہ سا چمکتا معلوم ہوتا تھا،جس کو انہوں نے دیکھا اور دوسری عورتوں نے بھی دیکھا۔‘‘محرم خاص حضرت خواجہ صاحب نے فرمایا کہ چونکہ جونور ہدایت حضرت کے ذریعہ پھیلا وہ زیادہ تر ان کی انگلیوں یعنی تصنیفات کے ذریعہ سے پھیلا ،اس لئے وہ نور انگلیوں ہی کے درمیان ممثل ہوکرنظر آیا ،واﷲ اعلم بالصواب۔ حضرت کے بہت سے محبین کی طرح ایک محب خاص مولانا مسعود علی صاحب ندوی کواس عقیدت و عظمت کی بناء پر جو ان کے دل میں تھی حضرت کی مغفرت کے لئے دعا مانگنے میں دلی کشمکش محسوس ہوتی تھی ،انہوں نے خواب دیکھا کہ وہ خانقاہ تھانہ بھون میں حاضر ہیں کہ دفعۃً حضرت تشریف لے آئے اور ان سے فرمایا کہ میری صحت کے لئے دعاء مانگاکرو۔ حل ایں نکتہ ہم ازروئے نگار آخر شد اللہ تعالیٰ کا شکرہے کہ اس نے ایک کامل زندگی کو جو کمال زہدو ورع ،کمال اتباع شرع، کمال اتباع سنت کے ساتھ تھی ،اس زمانہ میں نمونہ کے لئے پیدا کیا،وہ آئی اور ساٹھ برس کے مجاہدہ کا نمونہ دکھا کر واپس گئی۔ رحمہ اﷲ تعالیٰ وادخلہ اعلیٰ علیین وصلی اﷲ تعالیٰ علی النبی الامین واٰلہ واصحابہ اجمعین واٰخر دعوانا ان الحمد ﷲ رب العالمین۔ (یاد رفتگاں ، از علامہ سید سلیمان ندویؒ ، ص: ۲۵۳تا ۲۶۸)